اسلام آباد: ( دنیا نیوز ) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ بغیر ماسک باہر نکلنے والوں پر 100 روپے جرمانہ کیا جائے گا۔ آج سے 5 لاکھ ماسک بازاروں میں جا کر مفت دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پروگرام 'دنیا کامران خان کیساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
میزبان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں گلگت بلتستان کی کارکردگی بے مثال ہے، کورونا کے مریض کم سے کم تر ہیں، اموات صرف تین ہیں، صحت یابی کی شرح بھی شاندار ہے، سب سے پہلے کورونا وائرس پر قابو پانے والا علاقہ بھی یہی ہوگا۔ مثالی نظام کے ذریعے وائرس پر قابو پایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا دوسری جانب کراچی میں بھی سخت لاک ڈاؤن ہے، اس لاک ڈاؤن میں وینٹی لیٹر نہ ملنے پر ڈاکٹر فرقان الٰہی کی موت ہوگئی، بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کی پراسرار خاموشی ناقابل فہم ہے، ہسپتالوں کی او پی ڈیز عملاً بند ہیں، اس پر کسی شخص یا ہسپتال سے باز پرس نہیں کی گئی، حکومت نے کوئی غیر جانبدار کمیشن نہیں بنایا، الٹا حکومت نے تحقیقات اپنے ہی سرکاری ڈاکٹروں کے حوالے کر دیں۔
وزیر اعلیٰ جی بی حافظ حفیظ الرحمن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس وائرس پر قابو پالیا ہے، سب سے پہلا کیس ہمارے پاس آیا تھا جس ضلع کا مریض تھا اس کو وہاں بھیجا گیا، پھر 60 قریبی لوگوں کا ٹیسٹ کیا جن میں سے 6 میں وائرس پایا گیا، ہوم لاک ڈاؤن کی وجہ سے کورونا کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوئے، پاک فوج نے ہماری بہت مدد کی، وفاق کوکہہ رہے ہیں کہ سخت لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔
سیکرٹری جنرل جے ڈی سی ظفر عباس نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی والوں کے نصیب میں نجی ہسپتال مافیا ہے، ان کے وینٹی لیٹرز ٹھیکے پر ہوتے ہیں، لوگ اذیت میں ہیں۔
سابق سربراہ ہیلتھ کمیشن ڈاکٹر ٹیپو سلطان نے کہا کہ پرائیویٹ ہسپتال پیسہ بنانے میں مصروف ہیں اور سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات ہی نہیں، صرف کراچی میں ہی نہیں، سندھ بھر میں صحت کے مسائل ہیں۔
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ ڈاکٹر فرقان کے معاملے پر تحقیقات ہو رہی ہیں، اگر کوئی ذمہ دار پایا گیا تو سخت سزا ملے گی، ہم کسی کو بچانے کی کوشش نہیں کریں گے، پورے ملک میں او پی ڈیز بند تھیں، صرف سندھ کو مورد الزام ٹھہرانا زیادتی ہے۔