اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کو دفن کرنا ہماری پالیسی نہیں، حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، آپ پریشان کیوں ہوتے ہیں، سندھ ایسے آرڈیننس لا رہا ہے جس کا اسے اختیار نہیں، سندھ جائیں گے اور پنجاب کی طرح اپنا لوہا منوائیں گے، اپوزیشن تجاویز دے ہم قبول کریں گے۔
ایوان بالامیں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کورونا پر حکومتی پالیسی واضح ہے، پالیسی میں کوئی کنفیوژن نہیں ہے جو پالیسیاں نافذ کی گئی ہیں اس میں تمام جماعتوں کا ان پٹ شامل ہے، لاک ڈاؤن کوورنا سے بچاؤ کی حکمت عملی کا محض ایک جزو ہے، وزیر اعظم کورونا پر 11 اجلاسوں کی صدارت کرچکے ہیں، اپوزیشن کے ساتھ 6 نشستوں کے بعد اجلاس بلانے کے طریقہ کار پر اتفاق ہوا، ایک زمانے میں پیپلز پارٹی میں حوصلہ تھا اب عجلت ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا آپ سندھ کے ٹھیکیدار مت بنیں، یہ پورا پاکستان ہمارا ہے، پیپلز پارٹی وفاق کی بات کرتی تھی، اب صوبائیت کی بو آ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیرا عظم کی اشرافیہ کے لاک ڈاون کرنے کا غلط مطلب لیا گیا جو اشرافیہ لاک ڈاؤن کی بات کرتی ان کے پاس وسائل ہیں، پسا ہوا طبقہ بھوک سے مر جائے گا ان کے پاس وسائل نہیں، اٹھارہویں ترمیم ہماری ہے ہم اس کو مانتے ہیں، اٹھارہویں ترمیم کو دس سال ہوگئے، ہم ان دس سالوں سے سیکھیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سندھ حکومت اپنے گریبان میں جھانکے وہ جو آرڈیننس لائے ہیں ان کا اختیار ہی نہیں، کورونا سے خلیجی ممالک سے 20 سے 23 فیصد ترسیلات زر کم ہوسکتی ہیں، ہندوستان حکومت نے کورونا کی آڑ میں لوگوں کے گھر میں گھسنا شروع کر دیا، وہاں پر معصوم لوگوں کو مار کر لاشیں بھی نہیں دی جاتی، اس صورتحال پر او آئی سی کہاں ہے، جب اپوزیشن سیاست کریں گے تو ان کو سیاسی جواب دیں گے۔