اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے قابض بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد تلاشی کارروائیوں کے دوران نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے آج اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ عوام کو آج مسلسل دو سو چوراسی ویں روز بھی مظالم، جان بوجھ کر ہراساں کرنے، غیر انسانی لاک ڈاؤن اور فوجی محاصرے کا سامنا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری طور پر نوٹس لے اور ریاستی دہشت گردی، ماورائے عدالت قتل کے واقعات اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں پر بھارت سے جواب طلبی کی جائے۔
عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ یہ عالمی برداری کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرائے۔
ترجمان نے اسرائیلی اتحادی حکومت کی جانب سے مغربی کنارے کے مجوزہ الحاق کے معاہدے کے طریق کار کے حوالے سے کہا کہ پاکستان مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے الحاق کے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرتا ہے کیونکہ یہ عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے اور پہلے سے پیچیدہ صورتحال میں خطرناک پیش رفت ہے۔
انہوں نے مسئلہ فلسطین کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل کیلئے پاکستان کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔
عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستان کا بل میں ایک مرکز صحت پر بزدلانہ دہشگرد حملے اور صوبہ ننگرہار میں ایک جنازے پر خودکش حملے کی شدید مذمت کرتا ہے جس میں قیمتی جانوں کا نقصان ہوا۔