اسلام آباد: (دنیا نیوز) شبلی فراز نے کہا ہے کہ شہباز شریف اجلاس بلا کر خود نہیں آئے، توقع تھی پارلیمنٹ میں تقاریر ہوں گی، رہنمائی ملے گی، اپوزیشن نے اسمبلی میں وہی کچھ کہا جو پریس کانفرنسز میں کہتے تھے، کیا احتساب کے عمل کو آگے بڑھانا نااہلی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا (ن) لیگ سمیت اپوزیشن نے اسمبلی کا اجلاس بلوایا، اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلوایا مگر اپوزیشن لیڈر نے شرکت نہیں کی، اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں وہی تقاریر کیں جو نیوز کانفرنسز میں کرتے ہیں، عمران خان 30 فٹ بلندی سے گرے مگر علاج کیلئے لندن نہیں گئے، کیا قومی اداروں کو طاقتور بنانا، احتساب کاعمل آگے بڑھانا نااہلی ہے ؟۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کورونا وائرس نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے رکھا ہے، وائرس سے نمٹنے کیلئے جامع پلان بنایا گیا ہے، پاکستان میں بھی کورونا تباہی پھیلا رہا ہے، پاکستان کو معاشی طور پر کئی چیلنجز کا سامنا ہے، معاشی چیلنجز کے باوجود وزیراعظم نے پیکج کا اعلان کیا، پیکج کا مقصد غریبوں کی مدد کرنا ہے، دیہاڑی دار مزدوروں کیلئے 200 ارب روپے رکھے گئے ہیں، 480 ارب روپے معاشی صورتحال کی بہتری کیلئے رکھے گئے، کسانوں کو ریلیف فراہمی کیلئے 570 ارب روپے رکھے گئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا یوٹیلیٹی سٹورز 50 ارب، بجلی و گیس کیلئے 70 ارب روپے رکھے گئے، احساس پروگرام کے ذریعے 104 ارب روپے 85 ہزار خاندانوں میں تقسیم کئے گئے۔
معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا ملک کو کرپشن کا وائرس 30 سال سے لگا ہوا ہے، اگر ان کی چوری پکڑی جائے تو کہتے ہیں آپ کون ہیں، ان کیلئے کام کرنیوالے منظر عام پر آنے سے ان کو تکلیف ہے، 3 روز گزر گئے، شہباز شریف کی طرف سے سوالات کا جواب نہیں آیا، شہباز شریف کچھ زیادہ ہی آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔