لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے آٹے کی قیمت میں از خود اضافہ کر دیا، 20 کلو آٹے کا تھیلا 120 روپے مہنگا کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی، بڑھتی ہوئی مہنگائی میں پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے آٹے کی قیمت میں از خود اضافہ کر دیا ہے، بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیم تمیں 120 روپے کا اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد 20 کلو آٹے کا تھیلا 805 کے بجائے 925 روپے کا ہو گیا ہے۔
آٹے کے 20 کلو تھیلے کی ایکس مل قیمت 900 روپے کر دی گئی ہے جبکہ فلور ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے جواز دیا گیا ہے کہ گندم کی قیمت بڑھنے کے بعد آٹے کی قیمت بڑھائی گئی۔
چیئرمین پنجاب فلورملزایسوسی ایشن عبدالرؤف مختار کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت 1600 روپے سے بڑھ گئی ہے۔ زائدنرخوں پرگندم خریدکرسرکاری نرخوں پرآٹے کی فراہمی ممکن نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گندم کی نئی فصل کی نقل وحمل پر پابندی کے باعث صورتحال خراب ہوئی، ملز کے سٹاک کو سرکاری تحویل میں لیے جانے سے آٹے کی صورتحال خراب ہوئی، اس وقت فلورملزکے پاس 72 گھنٹوں کیلئے گندم کا سٹاک موجود نہیں۔
عبد الرؤف مختار کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ خوراک سرکاری قیمت برقرار رکھنا چاہتا ہے تو گندم کا اجراء کیا جائے، آٹےکی سپلائی برقرار رکھنا محکمہ خوراک کی ذمہ داری ہے ۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے آٹے کی قیمت میں از خود اضافے کے بعد رد عمل دیتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر عبد العلیم خان کا کہنا ہے کہ گندم اور آٹے کی قیمتوں سے متعلق فلور ملز کا بیان یکطرفہ، حکومت اسے تسلیم نہیں کرتی۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ مختلف اضلاع میں گندم کی قیمتوں میں فرق ہے، ایک جیسا ریٹ نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں گندم سستی ہو گی وہاں آٹے کے نرخ بھی کم ہوں گے۔ نئے نرخوں کے تعین کے لیے فلور ملز ایسوسی ایشن سے کل محکمانہ اجلاس ہو گا۔ ریٹ وہی ہو گا جو انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی مشاورت سے طے ہو گا۔
عبد العلیم خان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ مل اوونرز عوام کی تکلیف کا احساس کرتے ہوئے تعاون کریں گے، اگر فلور ملز ایسوسی ایشن نے تعاون نہ کیا تو پھر حکومت اپنا طریقہ کار خود طے کرے گی۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ گندم اور آٹے کی عوام کو وافر فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، پنجاب حکومت کے پاس گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں ، قلت نہیں ہو سکتی۔