لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی عبوری ضمانت کیلئے درخواست کی سماعت مورخہ 3 جون بروز بدھ کو ہوگی۔
اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے اپنی درخوست میں موقف اختیار کیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے ان کیخلاف بدنیتی کی بنیاد پر کیس بنایا ہے۔
خیال رہے کہ شہباز شریف نے گزشتہ روز آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کیس میں متوقع گرفتاری سے بچنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں عبوری ضمانت کیلئے درخواست دائر کی تھی۔
ان کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب کی طرف سے زیر التوا انکوائری میں گرفتار کئے جانے کا خدشہ ہے۔ میں تواتر کیساتھ تمام اثاثے ڈکلیئر کرتا آ رہا ہوں۔ نیب نے بد نیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے۔ شہباز شریف نے درخواست امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی۔
درخواست میں چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 1972ء میں بطور تاجر کاروبار کا آغاز کیا اور ایگری کلچر، شوگر اور ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اہم کردار ادا کیا، سماج کی بھلائی کیلئے 1988ء میں سیاست میں قدم رکھا۔ موجودہ حکومت کے سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کی جس میں نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں۔ 2018ء میں اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اس دوران بھی نیب کیساتھ بھر پور تعاون کیا تھا۔
شہباز شریف نے درخواست میں نیب پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ 2018ء میں گرفتاری کے دوران نیب نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایک بھی ثبوت سامنے نہیں رکھا۔ نیب ایسے کیس میں اپنے اختیار کا استعمال نہیں کر سکتا جس میں کوئی ثبوت موجود نہ ہو، منی لانڈرنگ کے الزامات بھی بالکل بے بنیاد ہیں۔
اس درخواست پر آج سابق جج شریف حسین بخاری کے انتقال کے باعث سماعت نہیں ہو سکی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم علی خان نے شہباز شریف کی درخواست کو بدھ 3 جون کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی سماعت سے متعلق کاز لسٹ جاری کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس طارق عباسی پر مشتمل دو رکنی بنچ 3 جون کی صبح 11 بجے شہباز شریف کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ رجسٹرار آفس نے شہباز شریف کے مقدمہ کی کازلسٹ جاری کی ہے۔