لاہور: (روزنامہ دنیا) سمن آباد 40، کینٹ زون کے 36 علاقوں میں شرح 14.7 فیصد، گنج بخش ٹاؤن 32، اقبال ٹاؤن 26، شالیمار ٹاؤن 24، گلبرگ 20، راوی ٹاؤن 17 اور عزیز بھٹی ٹاؤن کی 15 آبادیاں متاثر ہیں۔
محکمہ صحت نے کورونا سمارٹ سمپلنگ کے بعد شہر کے 10 میں سے 8 زون حساس قرار دے دیے ہیں۔ پورش اور گنجان آباد علاقوں میں سب سے زیادہ کیسز کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیل کے مطابق محکمہ صحت نے کورونا وائرس کے مریضوں کی سائنسی بنیادوں پر جانچ پڑتال کیلئے سمارٹ سمپلنگ کے ذریعے پنجاب بھر میں 35 ہزار جبکہ لاہور میں 21 ہزار افراد کے نمونے لئے تھے جن کے نتائج کے بعد محکمہ صحت نے شہر کے 10 میں سے 8 زون سب سے حساس قرار دئیے ہیں۔
محکمہ صحت کی رپورٹ میں سمن آباد اور کینٹ زون میں مثبت مریضوں کی شرح سب سے زیادہ 14.7 فیصد سامنے آئی ہے۔ سمن آباد زون کے اچھرہ، گلشن راوی، سمن آباد اور چوبرجی سمیت 40، کینٹ زون میں غازی روڈ، والٹن روڈ اور کماہاں سمیت 36، داتا گنج بخش زون میں مال روڈ، لارنس روڈ، کوئنز روڈ سمیت 32، اقبال ٹاؤن زون میں جوہر ٹاؤن، واپڈا ٹاؤن سمیت 26، شالیمار زون میں بیگم پورہ، گھوڑے شاہ، کوٹ خواجہ سعید سمیت 24، گلبرگ زون میں ٹاؤن شپ، مین بلیوارڈ گلبرگ اور مغلپورہ سمیت 20، راوی زون میں شاہدرہ، شاہ عالم مارکیٹ سمیت 17، عزیز بھٹی زون میں ہربنس پورہ، غازی آباد روڈ سمیت 15 علاقے کورونا سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
واہگہ اور نشتر کورونا وائرس سے محفوظ زونز قرار دئیے گئے ہیں، جن میں متاثرہ افراد کی شرح 2.11 فیصد ہے جو سب سے کم ہے۔ اس حوالے سے وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ وائرس کی لوکل ٹرانسمیشن 90 فیصد سے زائد پھیل چکی ہے جس سے کیسز کی تعداد لاکھوں میں جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں 80 فیصد ایسے متاثرہ افراد ہیں جن میں وائرس موجود ہے لیکن علامات ظاہر نہیں ہو رہیں۔ 15 فیصد مریضوں میں درمیانی بیماری کی علامات اور 5 فیصد سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وائرس کو قابو کرنے کیلئے ضروری ہے کہ شہری احتیاطی تدابیر کو زیادہ سے زیادہ اپنائیں تا کہ وائرس کی مقامی منتقلی کی چین کو توڑا جا سکے۔