لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں مسلسل مہنگا ہونے والا امریکی ڈالر رواں ہفتے کے تیسرے کاروباری روز کے دوران تنزلی کا شکار ہو گیا، انٹر بینک میں قدر 57 پیسے گھٹ گئی جبکہ سٹاک مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کے باعث اُتار چڑھاؤ کے بعد 6.63 پوائنٹس کی معمولی مندی ریکارڈ کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق دو ہفتوں کے دوران روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے دیکھنے کو مل رہا ہے جس کے بعد ملکی کرنسی دباؤ کا شکار ہے، کورونا وباء کے باعث ملکی معیشت مشکلات کا شکار ہے جبکہ حکومت کی طرف سے عالمی مالیاتی اداروں سے نئے قرض سمیت جی ٹی 20 سے قرض مؤخر کی استدعا کی جا رہی ہے۔
26 فروری کو پاکستان میں پہلا کورونا وائرس کا کیس سامنے آنے کے بعد چند ہفتوں میں ایک موقع ڈالر 168 روپے کی بلند ترین سطح پر دیکھا گیا تھا تاہم چند روز کے بعد عالمی مالیاتی اداروں کی طرف سے قرض کی فراہمی اور جی 20 کی طرف سے قرض مؤخر ہونے کی خبروں کے بعد روپیہ تگڑا ہوا تھا جس کے باعث ڈالر 160 روپے کی سطح پر واپس آ گیا تھا۔
رواں ہفتے کے تیسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اس بار 57 پیسے کی تنزلی دیکھی گئی جس کے بعد امریکی ڈالر 164.32 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز انٹر بینک میں امریکی کرنسی 81 پیسے بڑھ گئی تھی، جسکے بعد روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی نئی قیمت 164.89 روپے ہو گئی تھی۔
رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 98 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا تھا جسکے بعد روپے کے مقابلے میں ڈالر کی نئی قیمت 164 روپے 8 پیسے ہو گئی تھی۔
دوسری طرف پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 6.63 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی، پورے کاروباری روز کے دوران اُتار چڑھاؤ کا سلسلہ دیکھنے کو ملا، ایک موقع پر انڈیکس 34657.73 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا تاہم ملکی سیاسی حالات کے باعث سرمایہ کاروں نے دیکھو اور انتظا کرو کی پالیسی کو ترجیح دی جس کے باعث انڈیکس 34401.42 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا ۔