لندن: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ویکسین اور دوائیں بنا جا رہی ہیں، چین، روس، امریکا، برطانیہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک بھی اسی تگ و دو میں مصروف ہیں، اسی حوالے سے ایک خبر برطانیہ سے آئی ہے جہاں پر سائنسدان تجربہ کر رہے ہیں کہ ہسپتالوں میں زیر علاج کورونا وائرس کے مریضوں کو آئیبوپروفین سے کیا فائدہ ہو سکتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق لندن کے گائز اینڈ سینٹ ٹامس ہسپتال اور کنگز کالج کی ٹیم یہ تحقیق کر رہی ہے اور ان کا خیال ہے کہ دوا سانس لینے میں مشکلات کا علاج ہو سکتی ہے۔ آئی بو پروفین عام طور پر انفلیمیشن (سوزش) اور درد کو ختم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
سائنسدانوں کو امید ہے کہ اس سستے علاج کی وجہ سے مریضوں کے وینٹیلیٹر تک پہنچنے کی نوبت نہیں آئی گی۔ اس آزمائش کے دوران، جسے لبریٹ کا نام دیا گیا ہے، ہسپتال میں موجود نصف مریضوں کو عام علاج کے ساتھ آئیبوپروفین بھی دی جائے گی۔
مریضوں پر کیے جانے والے تجربے میں مخصوص طریقے سے تیار کی گئی آئیبوپروفین دی جائے گی جو اس آئی بو پروفین سے مختلف ہو گی جو عام طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ کچھ لوگ اس طرح کی دوا آرتھرائٹس جیسی بیماریوں کے علاج کے لیے پہلے ہی استعمال کر رہے ہیں۔
جانوروں پر کی جانے والی تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ دوا سانس لینے میں دشواری کا علاج ہو سکتی ہے۔ کورونا سے زیادہ متاثر ہونے والے مریضوں کو دوسری پیچیدگیوں کے علاوہ سانس لینے میں شدید دشواری کا بھی سامنا ہوتا ہے۔
کنگز کالج کی ٹیم کے رکن پروفیسر متل مہتا کا کہنا ہے کہ ہمیں اس دوا کو آزمانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کیا واقعی نتائج ہماری توقع کے مطابق ہیں۔
کورونا وائرس کی وبا کے ابتدائی دنوں میں اس تشویش کا اظہار کیا گیا تھا کہ جن لوگوں میں علامات ظاہر ہوئی ہیں ان کے لیے آئی بو پروفین نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
آئیبوپروفین کے بارے میں تشویش میں اس وقت مزید اضافہ ہو گیا تھا جب فرانسیسی وزیرِ صحت اولیور ویراں نے بیان دیا تھا کہ آئیبوپروفین جیسی اینٹی انفلیمیٹری ادویات کورونا وائرس کے مریض کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے مریضوں کو اس کے بجائے پیراسیٹامول استعمال کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
اس کے بعد ہیومن میڈیسن کے کمیشن کی جانب سے جائزے میں کہا تھا کہ کورونا کی علامات کے دوران پیراسیٹامول کی طرح آئیبوپروفین کا استعمال بھی محفوظ ہے۔ دونوں ادویات مریض کے درجہ حرارت کو کم کر سکتی ہیں اور فلو جیسی علامات میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) کا کہنا ہے کہ ہلکی علامات کی صورت میں لوگوں کو پہلے پیراسیٹامول استعمال کرنی چاہیے کیونکہ آئیبوپروفین کے مقابلے میں اس کے نقصانات کم ہوتے ہیں اور یہ لوگوں کے لیے زیادہ محفوظ دوا ہے۔ مثلاً معدے کے السر کے مریضوں کو آئی بوپروفین نہیں استعمال کرنی چاہیے۔