اسلام آباد: (دنیا نیوز) معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی بظاہر 2 مخالف مگر اندر سے ایک ہیں، ٹی ٹیز اور جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے باہر بجھوائے گئے پیسے اور ان سے خریدی گئی جائیدادوں سے یہ انکار نہیں کر سکتے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نیب میں پیشی کے حوالے سے بیان پر پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے ردعمل دیتے ہوئے کہا دونوں جماعتوں کے درمیان نظریات کا ڈھونگ، نورا کشتی اور سیاسی مخالفت صرف عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے ہے، موروثی سیاست اور کرپشن دونوں جماعتوں میں قدر مشترک ہے، اوپر اوپر سے جتنی مخالفت کریں کرپشن کے محاذ پر دونوں کا نظریہ بالکل ایک ہے۔
شہباز گل کا کہنا تھا کرپشن کے لیے ایسے طریقے اختیار کیے گئے کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے، شریف خاندان کی ٹی ٹیز اور زرداری خاندان کے جعلی اکاؤنٹس کرپشن کی داستان میں قدر مشترک ہیں، مراد علی شاہ نے بطور وزیر خزانہ قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے 53 ارب روپیہ صرف اومنی گروپ کو قرض دلوا دیا تھا، شاہ صاحب نے سندھ بنک کے ٹوٹل ادا شدہ سرمایہ سے زیادہ صرف اومنی کو قرض دے دیا اور درجنوں بار ری شیڈول بھی کروا دیا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا مراد علی شاہ نے جعلی اکاؤنٹس کو مینج کرنے کے لیے ایک الگ بنک بھی بنا ڈالا، طریقہ واردات یہ تھا کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے لوٹ مار کا پیسہ باہر بھیجو اور پھر قانونی چینل سے واپس منگوالو، میاں صاحب نے لوٹ مار کی دولت کے تحفظ کے لیے 1992 میں قانون بنا دیا تھا، قانون یہ بنایا گیا کہ باہر سے جو بھی پیسہ لائے گا اس سے کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوگی، نیب اور قانون ان سے پوچھ رہا ہے کہ بتائیں یہ دولت کے انبار کن ذرائع سے اکھٹے کیے، قانون کے مطابق آپ جس دولت اور جائیداد کے حلال ذرائع نہ بتا سکیں وہ کرپشن کے زمرے میں آتی ہے۔