سوپور: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا ظلم و ستم تمام حدیں پار کر گیا۔ معصوم نواسے کی آنکھوں کے سامنے بزرگ نانا کو گاڑی سے اتار کر گولی مار کر شہید کر دیا۔ 3 سالہ بچے کی لاش کے پاس رونے کی تصویر نے سب کو رلا دیا۔
ضلع بارہ مولا کے شہر سوپور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں بھارتی فوج نے سفاکیت کی حد کر دی۔ خون میں لت پت نانا کی لاش کے قریب روتے معصوم ایاد کو کون بتائے کہ اسے گود میں اٹھا کر پیار کرنے والا اس کا نانا بشیر احمد بھارتی بربریت کی بھینٹ چڑھ چکا ہے۔
شہید بشیر کی موت کی خبر اہل خانہ پر بجلی بن کر گری۔ شہید بشیر کے بیٹے نے بتایا کہ اس کے والد کو گاڑی سے اتار کر بھارتی فوجیوں نے گولی ماری۔ بھارتی فوجیوں نے لاش کی بے حرمتی بھی کی۔ بزرگ کشمیری کی لاش اور معصوم ایاد کی سسکیاں دنیا کے منصفوں سے مجسم سوال ہیں۔
بھارتی فوجیوں کی سفاکیت کے بعد ٹوئٹر پر سوپور ٹرینڈ کرنے لگا، لوگ بھارتی بربریت کی مذمت کر رہے ہیں۔
دوسری جانب قابض فوج نے 2 نوجوانوں کو ضلع راجوڑی کے علاقے کیری میں سرچ آپریشن کی آڑ میں شہید کر دیا، علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر کے گھر گھر تلاشی بھی لی گئی۔ ظالمانہ کارروائی کے خلاف کشمیریوں نے احتجاج کیا۔ تین روز کے دوران شہدا کی تعداد 7 ہوگئی۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق صرف جون کے مہینے میں بھارتی فورسز نے ریاستی دہشت گردی میں 2 لڑکوں سمیت 54 کشمیریوں کو قتل کردیا۔
یہی نہیں بلکہ جنازوں اور پرامن احتجاج پر بھارتی فورسز کی جانب سے فائرنگ، چھروں اور آنسو گیس کے شیل کے استعمال سے کم از کم 29 افراد زخمی بھی ہوئے۔
مزید یہ بھارتی پولیس اور پیراملٹری فورسز کے اہلکاروں نے ایک بزرگ خاتون سمیت 82 افراد کو گرفتار کیا اور 567 محاصروں اور سرچ آپریشن کے دوران 3 خواتین کا ریپ بھی کیا۔
بھارتی فوج اور پولیس کی جانب سے ایک ماہ کے دوران 25 گھروں کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ کئی گھروں میں لوٹ مار بھی کی گئی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران محاصروں اور سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فورسز نے 148 کشمیریوں کو موت کی نیند سلا دیا۔
خیال رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے وہاں کشمیریوں کے خلاف ظلم میں اضافہ ہوا ہے اور آئے روز نہتے کشمیری بھارتی فورسز کے ہاتھوں قتل کیے جارہے ہیں۔