اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ بھارت منفی پروپیگنڈے اور مظالم سے مقبوضہ کشمیر میں سچ کو نہیں دبا سکتا، بھارت مقبوضہ وادی میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، آزاد کشمیر میں شہری آبادی پر بھارتی فوج کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خاجہ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ڈومیسائل سے متعلق قانون کو مسترد کرچکے ہیں، بھارت مقبوضہ وادی میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، بھارتی قوانین کا مقصد وادی میں کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنا ہے۔ انہوں نے کہا افغان امن عمل میں پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان افغانستان میں امن و استحکام اور ترقی کیلئے پرعزم ہے، وزیر خارجہ اور امریکی نمائندے کے درمیان افغانستان کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔
دوسری جانب شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک فوج کے اضافی دستوں کی تعیناتی میں کوئی حقیقت نہیں، بھارت کی ہر حرکت کا نوٹس لیتے ہیں اور جواب بھی دیتے ہے، مودی سرکار اپنا بیانیہ شفٹ کرنے کیلئے اس طرح کا پروپیگنڈا کرتی ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کی انتہا کر دی، 3 سالہ بچے کے سامنے اس کے نانا کو گولیوں سے بھون ڈالا، اس سے بڑی بربریت کا عملی مظاہرہ نہیں کیا جاسکتا، آج یورپی یونین سے مقبوضہ کشمیر پر تشویش اور غم و غصے کا اظہار کیا، یورپی یونین کو تمام صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا پاکستان نے ہر فورم پر کشمیر میں ہونے والے ظلم و بربریت کو اٹھایا، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کر رہا ہے، پاکستان سوپور واقعہ کو بھی ہر فورم پر اٹھائے گا، بھارت نے کشمیر میں انٹرنیٹ بند کیا ہوا ہے، عالمی میڈیا کو کشمیر میں جانے کی اجازت نہیں، بھارت کشمیر میں ہونے والے مظالم کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں آخر کب تک خاموش رہیں گی ؟ انسانی حقوق کی تنظیموں کو آواز اٹھانا ہوگی، کشمیریوں کیلئے آواز اٹھانا انسانی تقاضہ ہے۔