بیجنگ: (ویب ڈیسک) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لی جیان زاؤ نے سی پیک منصوبے پر وزیراعظم عمران خان کے بیان سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پراجیکٹ پاکستان کی ترقی میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔
بیجنگ میں میڈیا بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے لی جیان زاؤ نے کہا کہ سی پیک پراجیکٹ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا آغاز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی کو زبردست طریقے سے آگے بڑھانے کا باعث بنے گا۔
I fully agree with PM Imran Khan s comment on CPEC. As the flagship of the Belt and Road Initiative, CPEC has tremendously boosted Pakistan s economic and social development, people s well-being & regional connectivity since its launch 6 years ago.
— Lijian Zhao 赵立坚 (@zlj517) July 7, 2020
pic.twitter.com/LM8DWcR5XA
یہ بھی پڑھیں: سی پیک منصوبے کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے، وزیراعظم عمران خان
گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ سی پیک پاکستان کے روشن مستقل کی ضمانت ہے۔ پاک چین دوستی کے مظہر اس منصوبے کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔
تفصیل کے مطابق رواں ماہ 3 جولائی کو وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر کامرس عبدالرزاق داؤد، وفاقی وزرا عمر ایوب اور خسرو بختیار بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں سی پیک منصوبوں میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے سی پیک اتھارٹی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انھیں جاری منصوبوں کی موجودہ صورت حال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ہماری سماجی اور معاشی ترقی کے حوالے سے ایک بہترین منصوبہ ہے۔
عمران خان نے سی پیک اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہا اور کہا اس ادارے کی کارکردگی اور استطاعت کو مزید موثر بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایم ایٹ پر کام کا آغاز حکومت کی اولین ترجیح ہے، چیئرمین سی پیک اتھارٹی
ادھر سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایم ایٹ پر کام کا آغاز حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سینٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 146 کلومیٹر طویل ہوشاب تا آواران روڈ کے لئے26 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیچ اور آوران کے دور دراز اضلاع میں یہ شاہراہ پسماندہ جنوبی بلوچستان کے لئے امید کی ایک کرن ہے اور ان علاقوں کے لوگوں کی زندگی میں تبدیلی آئے گی۔
عاصم سلیم باجوہ نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ 230 ملین ڈالر کی لاگت سے گوادر میں بین الاقوامی طرز کے ائیرپورٹ کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔ گوادر ائیرپورٹ کی تعمیر سے شہر ترقی کے کے نئے دور میں شامل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت گوادر شہر کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ گوادر میں بین الاقوامی طرز کا ائیرپورٹ ہونا بھی انتہائی ضروری امر تھا۔ گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر کا آغاز گزشتہ سال ہوا تھا اور منصوبے پر کام زور و شور سے جاری ہے۔
عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ گوادر کے جدید ترین ائیرپورٹ کے رن وے پر دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار طیارے A380 کو بھی لینڈنگ اور اڑان بھرنے کی سہولت موجود ہوگی۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی ہدایت کے مطابق گوادر میں جاری تمام ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ گوادر میں دو سو تیس ملین ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیے جانے والا ائیرپورٹ گوادر شہر اور پورٹ کے لیے پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ائیرپورٹ کی تعمیر سے جہاں گوادر بین الاقوامی شہر کا درجہ حاصل کرلے گا وہیں اس منصوبے سے روزگار کے مواقع اور شہر کی ترقی میں انتہائی معاون بھی ثابت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد پتن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے معاہدے پر دستخط، 700 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی
یاد رہے کہ گزشتہ روز آزاد پتن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے معاہدے پر دستخط کر دئیے گئے ہیں۔ اس منصوبے سے 700 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گئی جبکہ ملازمتوں کے 3 ہزار مواقع پیدا ہونگے۔
منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چین کی ترقی سے ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے۔ سی پیک منصوبہ پاکستان کو بہت اوپر تک لے کر جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ بدقسمتی سے ماضی میں سستی بجلی پر توجہ نہیں دی گئی۔ قرضوں کی ملکوں کو بڑی بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ ہم قرضہ لے کر پاور پراجیکٹ نہیں بنا رہے ہیں، یہ انویسٹمنٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری مختلف مراحل میں آگے بڑھ رہا ہے۔ آزاد پتن ہائیڈرو پاور منصوبہ سی پیک کا پراجیکٹ ہے۔ ہماری ترجیحات کلین انرجی ہے۔ اس سے ماحولیات پر بھی اثر نہیں پڑے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ 90ء کی دہائی کے بعد مہنگی بجلی کا اکانومی پر بہت اثر پڑا۔ ہائیڈرو پاور منصوبے کی بجلی سے بہت فائدہ ہوگا۔ مہنگی بجلی سے انڈسٹری کو نقصان ہوا۔ مہنگی بجلی سے ہر شعبے پر فرق پڑا۔
تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ درآمدی تیل سے عوام کو بجلی کی بڑی بھاری قیمت ادا کرنا پڑی۔ مجھے خوشی ہے کہ اب بجلی پاکستان میں موجود پانی سے بنے گی۔ ان منصوبوں سے ہمارے کلین اور گرین پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم عوام کوسستی اورماحول دوست بجلی کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں۔ چین منصوبے پر ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس روز میں ہم نے چار ارب ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی۔ اٹھارہ سو میگاواٹ سستی بجلی حاصل کرنے معاہدے کیے گئے۔ ان منصوبوں سے 8 ہزار لوگوں کو روزگار ملے گا۔