کراچی: (دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قومی ادارے ایک پیج پر نہیں، سیاسی جماعتیں اس وقت ریاست کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا اے پی سی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں بے برکتی ہے۔ ملک مسائل میں الجھتا جا رہا ہے۔ لوڈشیڈنگ سمیت کئی مشکلات ہیں۔ پورا حکومتی نظام اور ادارے ایک پیج پر نظر نہیں آ رہے۔ موجودہ حکومت سے پوری قوم پریشان ہے۔ یہ وزیراعظم نہیں بلکہ قوم پر بوجھ ہیں۔ ایک انڈے کو نکالنے سے کچھ نہیں ہوگا، پورا ٹوکرا ہی خراب ہے۔
حکومت کے پانچ سال پورے کرنے کے سوال پر مولانا کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ریاست کی بقا کا دارومدار معاشی خوشحالی ہے۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ بجٹ زیرو سے نیچے چلا گیا ہے۔ یہ قوم کو بد دعا دینے کے برابر ہے۔ آئین پاکستان ہی صوبوں کے درمیان عمرانی معاہدہ ہے۔ ووٹ قوم کی امانت ہے، اس کو واپس دیا جائے۔
اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کی حیثیت برابر کے شہری جیسی ہے۔ ہم نے کہا ہے کہ اس حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کو فیصلہ کرنا چاہیے، یہ معاملہ اسے بھیج دیا جائے۔
حکومت کی کوئی پالیسی نہیں، تبدیلی نہیں قوم کی تباہی ہوئی ہے۔ معاشی صورتحال پر ہم فکرمند ہیں۔ ہم سب لوگ ریاست کے بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں بیرون ملک سے بھی کوئی مدد دینے کو تیار نہیں، مزید اس ملک کوک تنا تباہ کرنا ہے؟ 2018 کے الیکشن کو پہلے روز ہی مسترد کر دیا تھا۔ یہ قومی موقف اختیار کر چکا ہے کہ الیکشن فراڈ اور یہ جعلی حکمران ہیں۔