جاسوس کلبھوشن یادیو کودوسری بار قونصلر رسائی،بھارتی سفارتی عملے کیساتھ ملاقات

Last Updated On 17 July,2020 11:27 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان کی جانب سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو دوسری بار قونصلر رسائی دیتے ہوئے اس کی موجودگی کی جگہ کو سب جیل قرار دیا گیا تھا. بھارتی ہائی کمیشن کے دو قونصلرز کو آج 3 بجے کلبھوشن سے ملنے کی اجازت دی گئی۔

دفتر خارجہ کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ پاکستان نے بھارت کی درخواست پر اس کے جاسوس کلبھوشن یادیو کو دوسری بار قونصلر رسائی دے دی ہے۔ ویانا کنونشن 1963ء کے تحت کلبھوشن کو پہلے 2 ستمبر 2019ء کو قونصلر رسائی دی گئی تھی۔ اس موقع پر کلبھوشن یادیو کی اس کی والدہ اور اہلیہ سے 25 دسمبر کو ملاقات کروائی گئی تھی۔

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کو بلوچستان سے 3 مارچ 2016ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کی گرفتاری کے لئے آپریشن خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کلبھوشن یادیو نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کا اعتراف کیا۔ بھارتی دہشتگردی کے نتیجے میں پاکستان کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ بھارتی جاسوس نے پاکستان میں دہشتگردی میں ‘’را’’ کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے 17 جولائی 2019ء کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کے لئے پرعزم ہے۔ 

عالمی عدالت میں کلبھوشن دہشتگرد قرار،جاسوس بھی ثابت

 خیال رہے پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی گئی۔ کلبھوشن یادیو پر پاکستان کے خلاف جاسوسی اور اتنشار پھیلانے کا الزام تھا۔ کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پاٹیل  را  کا ایجنٹ تھا۔

بھارتی جاسوس نے مجسٹریٹ اور عدالت کے سامنے اعتراف جرم کیا، کلبھوشن یادیو کو قانون کے مطابق دفاع کا پورا موقع دیا گیا، کلبھوشن سدھیر یادیو کا سروس نمبر 41558 زیڈ تھا۔

واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو کو پاکستانی فورسز نے جاسوسی کے الزام میں حراست میں لیا تھا اور اس کے قبضے سے حساس مقامات کی تصویریں، اہم دستاویزات برآمد ہوئی تھیں، کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی میں بھی ملازمت کرتا رہا ہے، کلبھوشن یادیو نے 1987 میں نیشنل ڈیفنس اکیڈمی جوائن کی اور 1991 میں بھارتی نیوی میں بحیثیت کمیشن افسر ملازمت کی۔

بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ ہونے کے بعد را کیلئے بھارت میں ہی جاسوسی کے فرائض انجام دیئے، کلبھوشن یادیو گرفتاری کے وقت بھی بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر تھا اور اس کی 2022 میں بطور کمیشن افسر ہی ریٹائرمنٹ ہونا تھی۔

کلبھوشن یادیو نے 2013 میں را میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد بلوچستان، کراچی میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے اور علیحدگی کی تحریکیں چلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارتی جاسو س کلبھوشن یادیو نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا تھا اس کی پاکستان آمد کا مقصد بلوچستان اور کراچی میں علیحدگی کی تحریکوں کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں قتل و غارت گری بھی کرنا تھا۔

Advertisement