اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ”یوم استحصال کشمیر“ کے حوالہ سے سینیٹ کا خصوصی اجلاس 5 اگست بروز بدھ کی صبح ساڑھے 10 بجے طلب کیا ہے۔
ایوان بالا کے خصوصی اجلاس کے دوران مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے پارلیمان اور عوام کی جانب سے مظلوم کشمیریوں کے حق میں ہر سطح پر آواز اٹھانے کے عزم کا اعادہ کیا جائے گا اور کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے علاوہ بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف بھی آواز اٹھائی جائی گی۔
اس موقع پر بین الاقوامی برادری پر زور دیا جائے گا کہ وہ بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم بند کرانے کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔
ایوان بالا کا یہ خصوصی اجلاس کشمیر کے حوالہ سے یک نکاتی ایجنڈے پر ہو گا جس کے دوران سینیٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنما بحث میں حصہ لیں گے۔
یہ اجلاس اس حوالہ سے بھی تاریخی اہمیت کا حامل ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اجلاس سے خطاب کریں گے۔ اس موقع پر پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے بھی ایوان میں رکھے جائیں گے۔
اجلاس کی کارروائی دیکھنے کیلئے مختلف ممالک کے سفیروں اور ہائی کمشنروں کو خصوصی طور پر دعوت دی گئی ہے۔ اس اجلاس کے موقع پر ایک خصوصی کتابچہ بھی تیار کیا گیا ہے جس میں ایوان بالا کی جانب سے کشمیر کے حوالہ سے کی جانے والی کاوشوں بالخصوص گزشتہ سال سینیٹ کے زیر انتظام منعقد ہونے والی کشمیر کانفرنس کے مندرجات، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت اور قابض بھارتی فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم صدر مملکت کے خطاب کی تفصیل اور سینیٹ کی جانب سے منظور کی جانی والی مشترکہ مذمتی قرارداد شامل ہوں گے۔
یہ کتابچہ دنیا بھر کے 56 ہزار اراکان پارلیمنٹ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھجوایا جائے گا۔ اراکان سینیٹ کشمیر کے حوالے سے شاہرہ دستور پر 5اگست کو ہونے والے خصوصی واک میں بھی شرکت کریں گے۔