اسلام آباد: (دنیا نیوز) جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی طرف سے 12 اگست کو ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے 2 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے
بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل سول آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ رواں برس بھارت 1961 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ بھارتی اشتعال انگیزیوں سے 16 معصوم شہری شہید جبکہ 160 شہری زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے پاک افغان سرحد پر غیر قانونی طور پر باڑ لگانے کا دعویٰ مسترد کردیا
زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی 2003ء کے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کی اشتعال انگزیزی خطے میں امن وسلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد اور 2003ء کے سیز فائر معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، اقدار کے منافی ہے۔ اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی پر کام کرنے کی اجازت دے۔