کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الزام عائد کیا ہے کہ صوبہ سندھ کے حوالے سے وفاق کی نیت خراب ہے، اگر کراچی پر قبضہ کیا گیا تو غیر آئینی ہوگا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف سندھ پر قبضہ یا اسے کالونی بنانا چاہتی ہے تو غیر آئینی ہوگا۔ اگر غیر آئینی طریقہ کار کو عدالتی آڑ دی گئی تویہ ایک بار پھر شہید بھٹو کی طرح دھرتی پر حملہ ہوگا۔ امید ہے کہ کوئی غیر آئینی قبضہ نہیں ہوگا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کا رونا روتے ہیں لیکن ہمیں حق نہیں دیا جاتا۔ اس معاملے پر تمام صوبوں کیساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ وفاقی حکومت سندھ کو بھی اس کا حق دینے کو تیار نہیں ہے۔ وفاق سندھ کے ساتھ بار بار ناانصافی کر رہی ہے۔ کورونا کے دوران ہمارے وسائل چھیننے کی بات ہو رہی تھی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ فیٹف بل کے دوران کہا گیا کہ ہم این آر او مانگ رہے ہیں لیکن حکمران فیٹف کا نام استعمال کرکے اپنے آپ کو آمرانہ اختیار دینا چاہتے تھے۔ ہم نے جو بل کالا قانون بن سکتا تھا، اسے بہتر کیا۔
پشاور بی آر ٹی منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے نامکمل منصوبے کا افتتاح کیا۔ تحریک انصاف کے بقول بی آر ٹی مکمل، لیکن میرے کارکنوں کے مطابق نہیں ہے۔بی آر ٹی منصوبے میں کک بیکس پر پشاور ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ نیب انویسٹی گیشن کرے۔ اس منصوبے پر سٹے آرڈر کو اب ختم ہونا چاہیے، حقائق کو عوام کے سامنے لایا جائے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال بارے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے سب سے پہلے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا تھا لیکن بل گیٹس کراچی کا ذکر کرے تو عمران خان کریڈٹ لیتے ہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کورونا وبا کے خاتمے کے حوالے سے غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے۔ جتنا تیزی سے کورونا نیچے آیا، اتنی تیزی سے اس میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔