اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے نام پر آمرانہ اختیارات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی، قانون سازی پر حزب اختلاف کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، فیٹف قانون سازی پر حکومت کو ذمہ دارانہ رول ادا کرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ قانون سازی پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ حکومت عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے، اپوزیشن کی زبان بند نہیں کی جا سکتی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کے مشیروں پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنتا ہے لیکن عمران خان آج بھی ان کی کرپشن کا تحفظ کر رہے ہیں۔ نیب کو شہزاد اکبر کے خلاف بھی آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنانا چاہیے۔ انہوں نے دو سال سے بیرون ملک جائیداد ڈکلیئر نہیں کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کے تمام معاونین خصوصی اپنے اثاثے ظاہر کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ چور دروازے سے کلبھوشن یادیو کے لیے کوئی قانون پاس نہیں کرایا جا سکتا۔ کہتے ہیں کہ عالمی عدالت کی بات مان رہے ہیں، جس نے کشمیر کا سفیر بننا تھا، وہ آج کلبھوشن کا وکیل ہے اور ہمیں این ار او، این آراو کہتا ہے۔
چئیرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ فیٹف اور نیب قوانین کو این آر او کے ساتھ نتھی کیا جا رہا ہے۔ حکومت فیٹف کا نام لے کر کسی پاکستانی کو چھ ماہ تک مسنگ پرسن بنا سکتی ہے، ہم اس کی اجازت نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی رویہ عوامی مسائل میں اضافہ کر دے گا۔ آج جو حکومت نے کیا وہ سمجھ سے باہر ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ ایوان میں اپوزیشن نہ بولے۔ سپیکر قومی اسمبلی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہے۔ آمرانہ حرکت اور انا کی وجہ سے بل کو متنازع بنا دیا گیا۔ اسد قیصر کو رولز فالو کرنا چاہیے۔