اسلام آباد: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا تھا کسی کو این آر او نہیں دوں گا، جتنے این آر او وزیراعظم نے دیئے کسی آمر نے بھی نہیں دیئے، بھارتی جاسوس کے اعتراف جرم کے باوجود این آر او دیا جا رہا ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا جہانگیر ترین کو این آر او دیا گیا، بلین ٹری، مالم جبہ، چینی چوری، تیل چوری اور ہر چیز پر این آر او دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا سپریم کورٹ نے کہا نیب کو سیاسی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، عدالتی فیصلے کے بعد حکومت کو اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیئے، پورے پاکستان کیلئے احتساب کا ایک ادارہ ہونا چاہیئے۔
قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا آج کون یار ہے؟ کلبھوشن یادیو کو لاڈلہ بنایا جا رہا ہے تو کبھی بھارت کے ساتھ ٹریڈ کھول رہے ہیں، ن لیگ کو طعنے دئیے جاتے ہیں، پاکستان کی غیرت کا سودا کیا جا رہا ہے، بتایا جائے اب کس دباؤ پر فیصلے ہو رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کل تک کلبوشن کی وجہ سے ہم پر مودی کے یار کے الزامات لگتے تھے، کلبوشن پاکستان میں دہشتگردی کرتا رہا، اب کیوں کلبوشن کو سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، وزیر اعظم بتائیں اب پاکستان کی غیرت کا سودا کیوں کیا جا رہا ہے، یہ قانون قبول نہیں، کلبوشن پاکستان کا دشمن ہے۔
دوسری جانب وزارت قانون نے کلبھوشن یادیو کی اپیل سے متعلق آرڈیننس قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔ آرڈیننس پیش کرنے پر اپوزیشن نے شدید اعتراضات اٹھائے۔ پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن اراکین کی جانب سے نعرے بازی کی گئی، حکومتی اراکین کے جواب دینے کی کوشش پر ایوان میں گرما گرمی کا ماحول پیدا ہو گیا۔