اسلام آباد: (دنیا نیوز) احتساب عدالت اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت آج ہوگی۔ سابق صدر آصف زرداری پیش ہوں گے۔
آصف زرداری کی پیشی پر احتساب عدالت اور نیب دفاتر کی سیکورٹی بڑھاتے ہوئے غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ چیف کمشنر اسلام آباد نے احتساب عدالت اور نیب دفاتر کی فول پروف سیکیورٹی کا حکم دے دیا ہے۔
نیب حکام کے مطابق ایک سیاسی جماعت کے رہنما کارکنان کو احتساب عدالت آنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ احتساب عدالت، نیب میلوڈی دفتر اور نیب اولڈ ہیڈ کوارٹرز کی سیکیورٹی بڑھائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری نے حکومتی پالیسیوں کوملک کیلئے تباہ کن قرار دے دیا
ادھر سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے ایک بیان میں حکومتی پالیسیوں کو ملک کے لئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ کون سا شعبہ ہے جس میں پی ٹی آئی حکومت نےعوام کو ریلیف دیا؟
آصف زرداری نے پارٹی رہنماؤں کو پالیسی گائیڈ لائنز دیتے ہوئے حکمرانوں کی پالیسیوں پر ٹھوس لائحہ عمل اپنانے کی ہدایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں عوام کے مفاد کا تحفظ اور ملک کو مشکلات سے بچانا ہے۔ موجودہ حکومت جیسے ہائبرڈ تجربات نے ملک کواس نہج پر پہنچا دیا ہے، ایسی نااہل حکومتیں لا کر تجربات کئے جاتے ہیں جبکہ ملک ایسے روزانہ نت نئے تجربات سے نہیں چلتے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ کونسا شعبہ ہے جس میں پی ٹی آئی حکومت نےعوام کو ریلیف دیا، یہ حکمران ملک کو اس سطح پر لے جارہے ہیں کہ کوئی بھی حالات کو سنھبال نہ سکے۔
انہوں نے کہا کہ خارجہ محاذ ہو یا معیشت، حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے، ضد اور ہٹ دھرمی سیاست میں نہیں چلتی، موجودہ حکومت نے ہر شعبے کو بحران کا شکار کر دیا ہے۔
بعد ازاں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف زرداری کے زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوا جس میں قانونی ٹیم کی جانب سے نیب کیسز سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی پیشی سے متعلق حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ پیپلز لائرز فورم اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو عدالت پہنچنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ تاہم کورونا وائرس کے باعث کارکنوں کو عدالت پہنچنے سے روک دیا گیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے کہا ہے کہ میرے خلاف کیسز کی اصل وجوہات سے واقف ہوں۔ نیب کے ان بے بنیاد کیسز سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا اور کرتی رہے گی۔