اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر کی تعیناتی کے خلاف درخواست میں ان کو عہدے سے ہٹانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں کہا ہے کہ درخواست گزار کی جانب سے ایسا کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا جو شہزاد اکبر کی نیب میں مداخلت ثابت کرے، آئین پاکستان صدر مملکت کو وزیراعظم کی ایڈوائس پر زیادہ سے زیادہ 5 مشیر تعینات کرنے کا اختیار دیتا ہے، وزیراعظم کی صوابدید ہے کہ وہ اپنے لیے کس کو مشیر مقرر کریں، وزیراعظم کے مشیر کی تقرری کے لیے اہلیت کا کوئی معیار مقرر نہیں، مشیر پارلیمنٹ کی کارروائی کا حصہ بن سکتا ہے مگر ووٹ نہیں دے سکتا۔
تحریری فیصلہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ مرزا شہزاد اکبر بطور مشیر آئین و قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گے، شہزاد اکبر کی بطور سربراہ ایسٹ ریکوری یونٹ تعیناتی کا معاملہ یہاں نہیں دیکھا جا سکتا، ایسٹ ریکوری یونٹ کا معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھایا جا چکا، ایسٹ ریکوری یونٹ کے معاملے پر سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنا باقی ہے۔
یاد رہے کہ عدالت نے گزشتہ روز وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔