سکھر: (دنیا نیوز) نیب نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں سہیل انور سیال کی رہائشگاہ پر چھاپے مارے ہیں۔ چار گھنٹے تک صوبائی وزیر کے گھر کی تلاشی لی گئی۔ حکام نے اہم دستاویزات تحویل میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
تفصیل کے مطابق نیب ٹیم نے لاڑکانہ میں بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں صوبائی وزیر سہیل انور سیال کی دو رہائشگاہوں سمیت ان کے فرنٹ مین کے گھر پر چھاپہ مارا اور اہم دستاویزات حاصل کر لی ہیں۔
نیب سکھر کی ٹیم نے پہلی کارروائی سہیل سیال کے آبائی گھر فرید آباد میں کی جہاں صوبائی وزیر موجود نہیں تھے۔ نیب ٹیم نے 4 گھنٹوں سے زائد گھر کی تلاشی لی۔
نیب ذرائع کے مطابق انہیں آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اہم دستاویزی ثبوت کارروائی کے دوران مل گئے ہیں۔ نیب سکھر کی ٹیم نے سہیل انور سیال کے مبینہ فرنٹ مین اور باقرانی ٹی ایم اے کے ملازم اسد کھرل کی باقرانی روڈ کی رہائش گاہ پر بھی چھاپہ مارا جہاں اسد کھرل موجود نہیں تھے، تاہم ان کے اہل خانہ سے پوچھ گچھ کی گئی۔
نیب ذرائع کے مطابق اسد کھرل کے گھر سے بھی اہم دستاویزات مل گئی ہیں۔ نیب کی جانب سے تیسری کارروائی صوبائی وزیر سہیل انور سیال کی لاڑکانہ شہر میں واقع رہائش گاہ پر کی گئی جہاں نیب ٹیم نے سارے گھر کی تلاشی لی اور اہم دستاویزات ملنے کا دعویٰ بھی کیا۔
نیب کارروائی کے دوران پولیس کی بھاری نفری ان کے ساتھ موجود رہی جبکہ لیڈی پولیس اہلکار بھی نیب ٹیم کے ہمراہ گھروں کے اندر موجود رہیں۔
دوسری جانب رابطہ کرنے پر صوبائی وزیر سہیل سیال نے نیب چھاپے کو انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس گھر پر چھاپہ مارا گیا وہ والد کے نام پر ہے۔ نیب نے ہائیکورٹ کو بتایا تھا کہ اپریل 2019ء میں میرے خلاف انکوائری شروع کی گئی جبکہ میرے والد صاحب کا انتقال اس سے قبل ہو چکا تھا۔
سہیل انور سیال کے مطابق جس گھر پرچھاپہ مارا گیا وہ ایف بی آر کے ریکارڈ میں ڈکلئیر کیا گیا تھا۔ نیب کی کارروائی میرے والد کے قبر کا ٹرائل ہے۔