اسلام آباد: (دنیا نیوز) العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر نواز شریف کو سرنڈر کرنے کے عدالتی حکم پر نظرثانی کی درخواست دائر کر دی، طبی بنیادوں پر طلبی کا حکم واپس لینے کی استدعا کر دی۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی طرف سے دائر درخواستوں کے ساتھ سابق وزیراعظم کی 4 ستمبر کی میڈیکل رپورٹ بھی لگائی گئیں اور کہا گیا کہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی ضمانت کے حوالے سے عدالت نے یکم ستمبر کو حکم دیا تھا، نواز شریف کی عدم موجودگی میں ان کے نمائندہ وکیل کو پیش ہونے کی اجازت دی جائے، نواز شریف کی میڈیکل کنڈیشن ایسی نہیں کہ وہ عدالت کے سامنے پیش ہو سکیں۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ سرنڈر کرنے کے حکم پر عدالت نظرثانی کرے، عدالت پیشی کا حکم ختم کر کے نمائندے کے ذریعے اپیل میں پیش ہونے کا موقع دیں اور طلبی کے حکم واپس لے۔ نواز شریف کی درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے ای سی ایل سے نام نکالنے کا حکم دیا تھا، میڈیکل رپورٹ کے مطابق نواز شریف ہائیپر ٹینشن، امراض قلب سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہے۔
میڈیکل رپورٹ نواز شریف کے معالج ڈاکٹر ڈیوڈ آر لارنس نے جاری کی جس میں نواز شریف کو دی جانے والی ادویات کا بھی ذکر کیا گیا ہے، بیرون ملک علاج کروا رہا ہوں، عدالت کے سامنے سرنڈر کرنا ممکن نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو کل طلب کر رکھا ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا 2 رکنی بنچ سماعت کرے گا۔