اسلام آباد: (دنیا نیوز) آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں بھی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کا اعتماد بحال نہ ہو سکا۔ اپوزیشن رہنما تحریک عدم اعتماد اور ان ہاؤس تبدیلی پر منقسم نظر آئے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) نے سپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی مخالفت کی تاہم مسلم لیگ (ن) ودیگر پارلیمانی جماعتوں کا اس پر زور دیا۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد اب تک زیر بحث نہیں آ سکی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آج اتحاد کا اعلان اور تنظیمی سٹرکچر بنایا جائے گا۔ حکومت کے خلاف احتجاج پر اتفاق ہے تاہم اس کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ ابھی طے کیا جا رہا ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ استعفے بھی ایک مرحلہ ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پہلے استعفے، پھر احتجاج پر جانا چاہیے۔ گیارہ میں سے 9 پارٹیوں نے کہا مرحلہ وار احتجاج شروع کیا جائے۔ ابھی رہنماؤں کی جانب سے مزید تجاویز آ رہی ہیں۔