اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہر اقتدار میں بڑھتے جرائم اور زمینوں پر قبضے کے کیس میں مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
سماعت کے دوران مشیر داخلہ شہزاد اکبر، چیف کمشنر، آئی جی پولیس اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے۔ مشیر داخلہ شہزاد اکبر کو مخاطب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے آئی جی پولیس کی رپورٹ دیکھی ہوگی جو بہت خوفناک ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ سارا نظام کرپٹ ہو گیا ہے، ریاست کی کہیں رٹ نہیں، اسلام آباد کی کچہری دیکھیں، عدالتیں کیسے غیر انسانی حالات میں کام کر رہی ہیں، اسلام آباد میں پراسیکیوشن برانچ ہی قائم نہیں، عدالت نے فیصلہ دیا مگر عمل نہیں ہوا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ دو ہفتوں میں رپورٹ وزیراعظم کو پیش کریں اور پھر عدالت کو آگاہ کریں۔ مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے کہا کہ ہم لاپتا افراد کا معاملہ کابینہ کے نوٹس میں لائے ہیں۔ سب کمیٹی کی سفارشات کابینہ کو بھجوائی جائیں گی۔ عدالت نے زمینوں پر قبضے، جرائم میں اضافے اور لاپتا افراد کے کیسز کی مزید سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔