کراچی: (دنیا نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی نے نیشنل سیکیورٹی میٹنگ کی باتیں منظر عام پر آنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ذمہ دار لوگ اس پر کیوں بات کر رہے ہیں؟ یہ جس کے ترجمان ہیں، وہ انہیں چپ کرائیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چئیرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی کے ایشو پر ہم متحد ہیں۔ نیشنل سیکیورٹی کے نام پر میٹنگ پر بحث نہیں کر سکتا۔ اجلاس میں ایک لفظ نہ بولنے والے ٹی وی چینلز پر باتیں کرتے ہیں۔ یہ جس کا بھی ترجمان ہے، ان کو اسے بولنے سے روکنا چاہیے تھا۔ بند کمروں کے اجلاس کی تفصیلات باہر نہیں لائی جاتیں۔ نیشنل سیکیورٹی پر بریفنگ ہوئی، آئندہ بھی ہوتی رہے گی۔ کشمیر اور قومی سلامتی پر تعاون کیا اور کرتے رہیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کے بغیر نیشنل سیکیورٹی بریفنگ ہوئی، جو نہیں ہونی چاہیے تھی۔ نیشنل سیکیورٹی بریفنگ پر وزیراعظم کام نہیں کر سکتے تو کسی اور کو موقع دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہیے۔ الیکشن ریفارمز کیلئے گلگت بلتستان الیکشن ٹیسٹ کیس اور شفاف الیکشن کی طرف پہلا قدم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف بھی گلگت بلتستان کے شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔ ہم 2017ء کے منشور کے تحت الیکشن میں حصہ لیں گے۔ امید ہے کہ مستقبل میں الیکشن کے حوالے سے اعتراضات نہیں ہوں گے۔
بلاول نے بتایا کہ آرمی چیف سے کسی ترمیم سے متعلق بات نہیں ہوئی۔ بہتر ہوتا کہ بریفنگ میں وزیراعظم بھی موجود ہوتے۔ بریفنگ میں میری زیادہ باتیں شفاف الیکشن پر تھیں۔
وزیر ریلوے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیخ رشید غیر ذمہ دارانہ بیان سے معاملے کو متنازع بنا رہے ہیں۔ وہ غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، مذمت کرتا ہوں۔ غیر ذمہ دارانہ بیان سے لگتا ہے کہ اب کسی بریفنگ میں نہ جاؤں۔ قومی سلامتی بریفنگ پر شیخ رشید کی موجودگی میں نہیں جاؤں گا۔ ہم پاکستان میں جمہوری آزادی اور جمہوریت چاہتے ہیں۔