ترقی پذیر ممالک سے لوٹی رقم فوری طور پر واپس کی جائے، وزیراعظم کا مطالبہ

Published On 24 September,2020 06:37 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک سے لوٹی رقم فوری طور پر واپس کی جائے۔

وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کے پینل سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو کرپشن کے خاتمے اور فنانشل کرائمز ختم کرنے کا مینڈیٹ ملا۔ عالمی برادری کو اینٹی منی لانڈرنگ کیخلاف اقدامات کرنے چاہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ وائٹ کالر کرائم کے ذریعے ہر سال ایک کھرب ڈالر کی منتقلی ہوتی ہے۔ ہر سال ترقی پذیر ممالک سے اربوں ڈالر غیر قانونی طور پر نکل جاتے ہیں۔ موثر اقدامات کے بغیر امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھتا جائے گا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترقی پذیر ممالک کورونا کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے۔ غیر منصفانہ سرمایہ کاری معاہدوں کو منصفانہ بنانا ہوگا۔ اس کے علاوہ غیر قانونی رقوم کی منتقلی روکنے کیلئے اقوام متحدہ کو لائحہ عمل بنانا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ سات ہزار ارب کی ٹیکس چوری کرکے دنیا کی محفوظ پناہ گاہوں میں رکھے گئے۔ ملٹی نیشنل کمپنیاں 5 سو سے 6 سو ارب ڈالر ٹیکس کی عدم ادائیگی کرکے چوری کرتی ہیں۔ ترقی پذیر اور غریب ملکوں کو اس رجحان کو ختم کرنا ہوگا۔ عالمی برادری اس ضمن میں فیصلہ کن ایکشن لینا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے چوری شدہ اثاثوں جن میں کرپشن، رشوت سمیت دیگر مالی جرائم سے حاصل رقوم شامل ہے، فوری طور پر انہیں واپس کیا جائے۔ ان محفوظ مقامات (ممالک) کے حکام کو کریمنل اور فنانشل سزائیں نافذ کرنا ہوں گی۔

وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کو اس کام کے لئے غیر قانونی مالیاتی لین دین سے نمٹنے والے مختلف سرکاری اور نجی اداروں سے رابطہ کرکے ایک موثر اور مستقل نظام تشکیل دینا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک یہ اقدامات نہیں اٹھا لئے جاتے، امیر اور غریب ملکوں کے درمیان فرق بڑھتا رہے گا۔ترقی پذیر ممالک مزید غربت کی جانب بڑھتے جائیں گے۔ غربت کے خاتمے کے لئے اس کی بنیادی وجوہات سے نمٹنا ہوگا۔ قومی اور عالمی سطح پر مالیاتی ڈھانچے، پیداوار اور تجارت کو منصفانہ اور مساوی بنانا ہوگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غریب ملکوں کے وسائل کو نقصان پہنچانے سے ہر صورت روکنا ہوگا۔ بدعنوانی اور جرائم سے حاصل غیر قانونی دولت کی نقل وحمل اور مفادات کی راہ روکنا ہوگی۔ چوری شدہ اثاثوں کو اصل ملکوں تک روکنا ہوگا اور ترقی پذیر ملکوں کو کورونا کے بحران سے نکلنے میں مدد دینا ہوگی۔
 

Advertisement