اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا، خوراک کے عدم تحفظ، ٹڈی دل کے حملے اور موسمیاتی تبدیلی سمیت مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے علاقائی سوچ اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس کے موقع پر سارک وزراء کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے اسلام آباد میں سارک کے انیسویں سربراہ اجلاس کی میزبانی کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سارک کے بانی رکن کی حیثیت سے پاکستان نے ہمیشہ اس پلیٹ فارم کو انتہائی اہمیت دی ہے اور سارک منشور کے قواعد و ضوابط اور مقاصد کے لئے پرعزم ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے مبصر حیثیت کو بہتر بنانے کے لئے مبصر ممالک کے شراکت داروں سے بات چیت کے نظریے کی ہمیشہ حمایت کی ہے جو خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے منشور پرسنجیدگی سے عمل کرتے ہوئے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے ذریعے اقتصادی ترقی، غربت کے خاتمے اور عوام کی سماجی بہتری کے حصول کیلئے تصفیہ طلب تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں متنازعہ علاقوں کی حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات کی مذمت اور مخالفت کرنی چاہئے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کونسل کے ارکان پر زور دیا کہ وہ دیرینہ تنازعے سے متاثرہ لوگوں کے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور ان کا تحفظ یقینی بنائیں۔