اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں کئے جانے والے مہنگی بجلی کے معاہدوں کے بوجھ سے ناصرف عام آدمی اور صنعتی شعبہ شدید متاثر ہوا بلکہ گردشی قرضوں کا پہاڑ کھڑا ہو گیا۔ سبسڈی کے نظام کو منصفانہ، شفاف اور مستحقین تک موثر طریقہ سے پہنچانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت توانائی کے شعبہ میں جاری اصلاحات میں پیشرفت کے حوالہ سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں توانائی کے شعبہ میں جاری اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے اور اس حوالہ سے مختلف اہداف کے حصول کے لئے مقرر شدہ ٹائم فریم کے حوالے سے وزیرِاعظم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کا شعبہ شدید بحران کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کئے جانے والے مہنگی بجلی کے معاہدوں کے بوجھ سے ناصرف عام آدمی اور صنعتی شعبہ متاثر ہوا بلکہ سستی بجلی فراہم کرنے کی کوشش میں گردشی قرضوں کا پہاڑ کھڑا ہو گیا جس کا سارا بوجھ سرکاری خزانے پر پڑ رہا ہے۔
وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ سبسڈی کے نظام کو منصفانہ، شفاف اور مستحقین تک موثر طریقے سے پہنچانے کے نظام پر خصوصی توجہ دی جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کے شعبہ میں اصلاحات کے حوالے سے پیداوار، ضروریات، اتار چڑھاؤ کی شرح، پیداواری لاگت، فروخت، ریونیو اور بجلی کے نرخوں کی وجہ سے دیگر شعبوں پر اثرات سمیت مختلف پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر حکمت عملی اور روڈ میپ کا تعین کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات سے ناصرف اس شعبہ کو بحران سے نکالا جا سکے بلکہ ایسا طریقہ کار اختیار کیا جائے کہ تمام شعبہ جات کی توانائی کی ضروریات احسن طریقے سے پوری کی جا سکیں۔