کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی آئی لینڈ اتھارٹی کے قیام کی مخالفت کرتی ہے، سندھ کےساحلوں سےمنسلک جزائر پرغیر قانونی دعویٰ کی مخالفت کرینگے۔
پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ آئی لینڈ اتھارٹی سےمتعلق صدارتی آرڈیننس ناقابل قبول ہے، آئی لینڈ اتھارٹی آرڈیننس مودی کےمقبوضہ کشمیر میں اقدام جیسا ہے۔
دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی نے آئی لینڈ آرڈیننس کو روکنے کے لئے سندھ اسمبلی سےمتبادل قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔
The Pakistan People’s Party will oppose the illegal annexation of Sindh’s Islands through Presidential ordinance by the PTI government. I ask how is this act any different to Modi’s actions in occupied Kashmir? Move will be opposed in National, Provincial Assembly & the Senate. pic.twitter.com/4gtwSTMna8
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) October 5, 2020
صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ یہ جزائر حکومت سندھ کی ملکیت ہیں، کسی بھی آرڈینس کے ذریعے سندھ کی زمین پر قبضہ نہیں کیا جاسکتا، آئی لینڈ کی زمین سندھ کی ہے اور اس پر سندھ کے عوام کا حق ہے، سندھ میں موجود جزیروں پر مقامی ماہی گیروں اور دیگر آبادیوں کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت فی الفور شہباز شریف کو رہا کرے: بلاول بھٹو کا مطالبہ
ان کا کہنا تھا کہ صدارتی آرڈیننس صوبائی خودمختیاری اور مقامی لوگوں کی حق تلفی کے مترادف ہے، حکومت سندھ مطالبہ کرتی ہے کہ یہ آرڈینس فوری واپس کیا جائے۔
ایک اور ٹویٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ میرے والد آصف علی زرداری کی عدالت میں پیشیوں میں اضافہ پی پی پی کی اے پی سی اور پی ڈی ایم کے قیام پر حکومتی رد عمل ہے۔
Regimes response to PPP APC & PDM is to increase frequency of President Zardari’s appearance in courts. He’s now appearing multiple times a week while we brace for COVID 2nd wave.the fact that Sindhs cases are being tried in Pindi not only unconstitutional but also increase risk. pic.twitter.com/XVL4GbCXmu
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) October 5, 2020
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ ایک ایسے وقت میں جب ہم کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری ہفتے میں متعدد بار عدالتوں میں بلائے جارہے ہیں۔ سندھ کے مقدمات کی پنڈی میں سنوائی نہ صرف غیرآئینی ہے بلکہ یہ زیادہ خطرات کی مؤجب ہے۔