آئی لینڈ اتھارٹی سے متعلق صدارتی آرڈیننس ناقابل قبول ہے: بلاول بھٹو زرداری

Published On 05 October,2020 06:31 pm

کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی آئی لینڈ اتھارٹی کے قیام کی مخالفت کرتی ہے، سندھ کےساحلوں سےمنسلک جزائر پرغیر قانونی دعویٰ کی مخالفت کرینگے۔

پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ آئی لینڈ اتھارٹی سےمتعلق صدارتی آرڈیننس ناقابل قبول ہے، آئی لینڈ اتھارٹی آرڈیننس مودی کےمقبوضہ کشمیر میں اقدام جیسا ہے۔

دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی نے آئی لینڈ آرڈیننس کو روکنے کے لئے سندھ اسمبلی سےمتبادل قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ یہ جزائر حکومت سندھ کی ملکیت ہیں، کسی بھی آرڈینس کے ذریعے سندھ کی زمین پر قبضہ نہیں کیا جاسکتا، آئی لینڈ کی زمین سندھ کی ہے اور اس پر سندھ کے عوام کا حق ہے، سندھ میں موجود جزیروں پر مقامی ماہی گیروں اور دیگر آبادیوں کا حق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت فی الفور شہباز شریف کو رہا کرے: بلاول بھٹو کا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ صدارتی آرڈیننس صوبائی خودمختیاری اور مقامی لوگوں کی حق تلفی کے مترادف ہے، حکومت سندھ مطالبہ کرتی ہے کہ یہ آرڈینس فوری واپس کیا جائے۔

ایک اور ٹویٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ میرے والد آصف علی زرداری کی عدالت میں پیشیوں میں اضافہ پی پی پی کی اے پی سی اور پی ڈی ایم کے قیام پر حکومتی رد عمل ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ ایک ایسے وقت میں جب ہم کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری ہفتے میں متعدد بار عدالتوں میں بلائے جارہے ہیں۔ سندھ کے مقدمات کی پنڈی میں سنوائی نہ صرف غیرآئینی ہے بلکہ یہ زیادہ خطرات کی مؤجب ہے۔