پیپلز پارٹی کا اعتراض، پی ڈی ایم کا 18 اکتوبر کا جلسہ کوئٹہ سے کراچی منتقل

Published On 05 October,2020 06:41 pm

اسلام آباد : (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے اعتراض کے بعد اپوزیشن کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک (پی ڈی ایم) نے کوئٹہ میں ہونے والا جلسے کی تاریخ تبدیل کر دی ہے، یہ جلسہ 18 اکتوبر کو کوئٹہ کے بجائے کراچی میں ہو گا، جبکہ اپوزیشن اتحاد کا پہلا جلسہ 16 اکتوبر گوجرانوالہ میں ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم میں کوئٹہ جلسہ کی تاریخ پر اختلاف سامنے آگیا ، پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی نے جلسہ 11 اکتوبر کو رکھنےکااعلان کیا تھا تاہم جے یو آئی اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی نے جلسہ 18 اکتوبر تک ملتوی کر دیا تھا۔

پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے تنظیمی ڈھانچے اور 18 اکتوبر کی تاریخ پر تحفظات ظاہر کیے،کیونکہ پیپلزپارٹی 18اکتوبر کو سانحہ کارساز کی برسی مناتی ہے اور سانحہ پر کراچی میں جلسہ کرے گی۔

پی پی کا کہنا تھا کہ کراچی جلسہ پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ، سانحہ کار ساز میں177افراد شہید اور 610 زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمان کو پی ڈی ایم کا سربراہ بنا دیا گیا، پی پی کی دبے الفاظ میں مخالفت

دوسری طرف پاکستان ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی ایم) نے کوئٹہ میں ہونے والے جلسے کو کراچی منتقل کر دیا ہے جس کی میزبانی پیپلز پارٹی کرے گی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 16 اکتوبر کو پی ڈی ایم کا جلسہ گوجرانوالہ میں ہو گا، 18 اکتوبر کو کراچی میں جلسہ ہو گا، 25 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ ہو گا۔ 22 نومبر کو پشاور میں جلسہ ہو گا۔30 نومبر کو ملتان میں میدان سجے گا۔13 دسمبر کو تاریخ سب سے بڑا جلسہ لاہور میں ہو گا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں فیصلے کے بعد سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو پی ڈی ایم کا جنرل سیکرٹری مقرر کر دیا ہے۔

اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آزاد عدلیہ چاہتے ہیں، اجلاس میں بغاوت کے مقدمات کی پر زور مذمت کی گئی۔

یاد رہے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے بعد بنائے جانے والے گروپ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کا اعلان کیا تھا اور پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا سربراہ احسن اقبال کو بنایا گیا تھا۔

ایک روز قبل پی ڈی ایم کے رہنماؤں کا ورچوئل اجلاس منعقد کیا گیا تھا، جس میں صدر کا عہدہ مولانا فضل الرحمان کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Advertisement