اسلام آباد: دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی جانب سے پاکستان اور چین پر سرحدی تنازع شروع کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا بیان غیر ذمہ دارانہ اور جھوٹا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان بی جے پی حکومت کی بے خبری کو ثابت کرتا ہے۔ یہ بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی لازوال دوستی کے خلاف بھارتی پراپیگنڈہ قابل مذمت ہے۔ ترجمان یہ افسوسناک بات ہے کہ ریاستی دہشتگردی اور بالا دستی کی سوچ رکھنے والی بھارتی حکومت دوسرے ممالک پر الزام تراشی کر رہی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ دنیا بھارتی حکومت کے امن کے خلاف اقدامات سے آگاہ ہے۔ بھارت ہی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تنازعات پیدا کرکے ان کو پرامن طریقہ سے حل کرنے سے بھاگ رہا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ توسیع پسندانہ عزائم، ریاستی دہشت گردی سے امن واستحکام کو خطرہ میں ڈالنے سے باز رہے۔ بھارت جارحانہ رویہ ترک کرکے ہمسایوں کے ساتھ تنازعات کو پرامن طریقہ سے حل کرے۔
یہ بھی پڑھیں: ہیومن رائٹس واچ نے کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کر دیا: ترجمان دفتر خارجہ
اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی تازہ ترین رپورٹ نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ روا رکھے جانےوالے امتیازی رویے کو بے نقاب کر دیا ہے۔
ریڈیو پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں صورتحال دن بدن ابتر ہوتی جا رہی ہے اور گزشتہ سال پانچ اگست کے بعد سے بھارتی فوج کشمیریوں کےخلاف ہرظالمانہ ہتھکنڈا استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں اپنے دفاتر بند کر دئیے ہیں، اس لئے یہ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے کہ ایمنسٹی انٹر نیشنل کشمیر کے تنازع کا نوٹس نہیں لے رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی گرفت کمزور ہو رہی ہے اور مقبوضہ وادی میں اس کی پالیسیاں مکمل ناکام ہو چکی ہیں۔