اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے ایک بار پھر عالمی دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں کے خلاف جرائم پر بھارت کا احتساب کیا جائے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے آج اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کو ایک اور خط لکھا ہے جو عالمی ادارے کو غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ نے اپنے خط میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں، مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کیلئے بھارت کے غیر قانونی اقدامات، بھارت کے جنگی جنون، بیان بازی اور کارروائیوں سے امن وسلامتی کو درپیش خطرات کو اجاگر کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے خلاف حالیہ کارروائی اس کے انتہا پسند ایجنڈے کی ایک اور عکاسی ہے جو انسانی حقوق کی خود مختار تنظیموں سے سچ سننے کیلئے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی کارروائی نے ایک بار پھر دنیا کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ دنیا میں سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت مکمل طورپر بے نقاب ہوگئی ہے۔
ترجمان نے بھارت کی نام نہاد ہمسائیگی کی پہلی پالیسی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایسی کوئی پالیسی موجود نہیں اور یہ صرف ایک دکھاوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ بھارتی قیادت کو دراصل چناکیا نظریے سے رہنمائی حاصل ہے جو بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ دونوں کے نظریات کا امتزاج ہے۔
زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ وزیراعظم مودی اور ان کے ساتھیوں کو سنجیدگی سے صورتحال کا مشاہدہ کرنا ہوگا۔ بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کی اس کے والد اور اہلیہ سے ملاقات کا اہتمام کرنے کی پاکستان کی پیشکش کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری پیشکش برقرار ہے تاہم بدقسمتی سے ہمیں بھارتی حکام کی جانب سے کوئی درعمل نہیں ملا۔