کراچی: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو زرداری نے جزائر کے متعلق صدارتی آرڈیننس کیخلاف سندھ اسمبلی کی متفقہ قرارداد منظور ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی دستور کی خلاف ورزی اور صوبوں کے حقوق غصب کرنے کو برداشت نہیں کرے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ پوری سندھ اسمبلی نے ذات پات، نسل، زبان اور مذہب کی امتیاز سے بالاتر ہو کر آرڈیننس کے خلاف آواز اٹھائی۔ میں نے 18 اکتوبر کو کٹھ پتلی حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ وہ مذکورہ آرڈیننس واپس لے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 2 اکتوبر 2020ء کو نافذ ہونے والا پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس کا مقصد سندھ اور بلوچستان کے جزائر پر قبضہ کرنا تھا۔ یہ عمل 1973ء کے آئین کے منافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ زمینیں اور جزائر صوبے کی ملکیت ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ وفاقی حکومت مذکورہ آرڈیننس سے بلا تاخیر دستبردار ہو جائے۔ مذکورہ آرڈیننس کو اب سندھ کی منتخب اسمبلی نے بھی ایک بھرپور قرارداد کے ذریعے مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے غیر آئینی آرڈیننس کے ذریعے عوام کو انارکی کی جانب دھکیلنے کی سازش کی لیکن عوام نے اتحاد ویکجہتی کا مظاہرہ کرکے اس سازش کو ناکام بنا دیا۔