سکھر: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مجھے کسی نے کوئی دھمکی نہیں دی اور نہ ہی کسی میں ہمت ہے کہ مجھے دھمکی دے۔ پی ٹی آئی سے وفاقی حکومت نہیں چل رہی تو ہٹ جائے ہم چلا کر دکھائیں گے ۔
سکھر پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ڈھائی سال سے نقلی وزیر اعظم تھا جس کو ہم نے دیکھا، اب اصلی وزیر اعظم کو بھی دیکھ لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے ساتھ ایک حادثہ ہوا جس پر انکا حق ہےکہ وہ جس سے چاہے انکوائری کرائیں کراچی واقعہ کے حوالے سے ہمارے پاس تمام ثبوت موجود ہیں، ہم کسی طرح بھی آئین کی پامالی نہیں ہونے دیں گے حکومت کی جزائرکے حوالے سے بدنیتی اس سے ظاہرہوتی ہے کہ کس طرح ایک پبلک ڈاکیومنٹس کو ایک ماہ تک چھپا کر رکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ان سے وفاقی حکومت نہیں چلتی تو ہٹ جائیں ہم چلاکر دکھائیں گے، اس وقت تین صوبوں کو اسلام آبا د سے چلایا جارہاہے، پی ڈی ایم کے قیام سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار لگتی ہے پی ڈی ایم کے قیام کا نتیجہ اسے اسی سال ملے گا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم فیصلہ کریں کہ وہ کب لندن جا رہے ہیں لیکن اس سے قبل ان کو قرنطینہ کرنا پڑے گا، ہر بات پر گالی دینا حکومت کا فرض اور ہر الزام پچھلی حکومتوں پر ڈالنا ان کا کام۔بن چکا ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ملک میں گندم کی قلت ہو یا آٹا مہنگا ہوجائے تو الزام سندھ حکومت پر دیتے ہیں ٹیکس روینیو جمع کرنے میں وہنخود ناکام ہوئےہیں ملک میں مہنگائی نے ان کی وجہ سے عوام کا جینا حرام۔کررکھا ہے لیکن وہ الزام ہم پر دیتےہیں اگر ان سے کام۔نہیں ہوتا تو ہٹ جائیں پیپلز پارٹی ملک کو ان بحرانوں سے نکالے گی، کراچی کے جلسے میں عوام نے تاریخی شرکت کی جس پر ہم عوام کے شکر گزار ہیں۔