لاہور: (دنیا نیوز) انسداد دہشت گردی عدالت نے مریم نواز کی نیب آفس پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی کے کیس میں رانا ثناء اللہ، کیپٹن صفدر سمیت 30 ملزمان کی عبوری ضمانتیں منظور کر لیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ سزا اور جزا کا فیصلہ ٹرائل میں ہوگا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے رانا ثناءاللہ، کیپٹن صفدر، سیف الملوک کھوکھر سمیت 30 ملزمان کی قبل از گرفتاری درخواست ضمانتوں پر سماعت کی۔ ملزمان کے وکلا نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سیاسی بنیادوں پر مقدمہ درج کیا گیا، عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست ضمانتیں منظور کی جائیں۔
دوران سماعت ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدالصمد نے اپنے دلائل میں کہا کہ منصوبہ بندی کے تحت حملہ کیا گیا، ریاستی ادارے کو کام کرنے سے روکا گیا، 10 زخمی افراد کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہین، ملزمان سے تفتیش کرنے کے لیے حراست درکار ہے، عدالت درخواست ضمانت مسترد کرنے کا حکم سنا ئے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر رانا ثناءاللہ، کیپٹن صفدر سمیت 30 ملزمان کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کیا تو لیگی کارکنوں نے باہر جانے کی کوشش کی جس پر انسداد دہشت گردی عدالت کا مرکزی دروازہ بند کر دیا۔ عدالت نے مختصر وقفے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمان کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے پولیس کو ملزمان کی گرفتاری سے روک دیا۔