اسلام آباد: (دنیا نیوز) انسداد دہشتگردی عدالت وزیراعظم عمران خان کی پی ٹی وی حملہ کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ بروز جمعرات مورخہ 29 اکتوبر کو سنائے گی۔ عدالت نے بریت کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے وکیل نے بریت کی درخواست پر تحریری دلائل جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں پھنسایا گیا، ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، نہ ہی کسی گواہ نے ان کے خلاف بیان دیا۔ سیاسی مقدمہ ہے جس میں سزا کا کوئی امکان نہیں، اس لیے بری کیا جائے۔
پراسیکیوٹر نے عمران خان کے وزیراعظم بننے سے قبل درخواست کی مخالفت کی تھی جبکہ وزیراعظم بننے کے بعد حمایت کر دی اور کہا کہ اگر عمران خان کو بری کر دیا جائے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں کیونکہ یہ سیاسی طور پر بنایا گیا مقدمہ ہے جس سے کچھ نہیں نکلنا اور صرف عدالت کا وقت ضائع ہوگا۔
خیال رہے کہ عمران خان اس مقدمہ میں اشتہاری رہ چکے اور اس وقت ضمانت پر ہیں۔ صدر مملکت عارف علوی، وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمر، شفقت محمود، صوبائی وزیر عبدالعلیم خان اور جہانگیر ترین بھی مقدمہ میں ملزم نامزد ہیں۔