اسلام آباد: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ کی معاشی وسماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے سربراہ پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کورونا وائرس کی تباہی سے زیادہ پائیدار مستقبل کی طرف جانے اور بہتر طور پر ترقی کے لئے’جدید ترین ٹیکنالوجیوں کے استعمال پر زور دیا ہے۔
انہوں نے ’گلوبل آن لائن ڈائیلاگ سیریز‘ میں اپنے تعارفی کلمات میں کہا کہ کورونا وائرس انسانوں کے لئے غیرمعمولی مشکلات اور مصائب کا باعث بن رہا ہے تاہم یہ سائنس اور ٹیکنالوجی ہی ہے جواس وقت کاروباری تسلسل کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور وبائی مرض کے ممکنہ علاج کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے ۔
منیر اکرم نے ’عالمی آن لائن مکالمہ سیریز‘ میں اپنے تعارفی کلمات میں کہاکہ اس کا مقصد بحران سے بازیابی کے بہترطریقے تلاش کرنا ہے۔ حقیقت میں ، سائنس اور ٹیکنالوجی 2030 (ترقی) کے ایجنڈے کے حصول کے لئے عمل انگیز ہے کیونکہ یہ ترقی پذیر ممالک کو ترقی کے بہت سارے مواقع فراہم کرتا ہے۔مجھے یقین ہے کہ اگر ہم پائیدار ترقیاتی اہداف اور آب و ہوا کے اہداف کے حصول میں تیزی لائیں تو ، ترقیاتی نمونہ میں نئی ٹیکنالوجیز کا اطلاق اور جذب ناگزیر ہے۔
اس ضمن میں انہوں نے سائنسی تحقیق کو خاص طور پر کووڈ 19 ویکسین تک رسائی میں ہر ایک کو شریک کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر جگہ خواہ کوئی امیر ہو یا غریب ہو ہر ایک کو ویکسین تک رسائی حاصل ہونی چاہیے۔
ای سی او ایس او سی کے صدر نے کہا کہ انہوں نے حقوق ملکیت دانش کے نظام کو پائیدار ترقی کےاہداف کے ساتھ ہم آہنگ بنانے کی تجویز پیش کی ہے اور ان ٹیکنالوجیز کی تجارت کے لئے ٹیکنالوجیز کےحقوق ملکیت دانش سے متعلق معاہدے میں رعایت پیدا کرنے کی تجویز پیش کی ہے ، جس میں 2030 کے ایجنڈے میں ترقی پذیر ممالک میں پیشرفت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی تجویز پیش کی ہے کہ سائنسی برادری کو صنعت کی گرفت سے پاک ہونا چاہئے اور پائیدار ترقی کے اہداف کو عملی جامہ پہنانے کے لئے نئی ٹیکنالوجیز تشکیل دی جانی چاہیئیں۔سفیرمنیر اکرم نے کہا کہ سائنسی تحقیق کے لئے رہنما اصول وضع کرناضروری ہے تاکہ عالمی برادری کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہونے میں مدد ملے ، اسی لئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ڈیجیٹل تعاون کی تجویز پیش کی تھی لہذا مجھے یقین ہے کہ ڈیجیٹل تقسیم کو ترقیاتی تقسیم میں تبدیلیوں سے بچانےکے لئے اس پر پیشرفت ضرورری ہے۔