لاہور: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز کو پیش نہ کرنے پر سیکرٹری محکمہ داخلہ، آئی جی جیل خانہ جات، سی سی پی او سمیت دیگر افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
رمضان شوگر ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چودھری نے سماعت کی۔ حمزہ شہباز کو عدالت کے روبرو پیش نہ کیا جا سکا۔ جیل حکام نے آگاہ کیا کہ حمزہ شہباز نے بکتربند گاڑی میں عدالت آنے سے انکار کر دیا۔
عدالت نے سخت برہمی اور حیرانگی کا اظہار کیا کہ ملزمان اب اپنی پسند کی گاڑیوں پر عدالت آیا کریں گے ؟ سینکڑوں ملزمان روزانہ پیش ہوتے ہیں، کیا وہ بھی پسند کی گاڑی کی ڈیمانڈ کرتے ہیں؟ ملزم کا عدالت میں پیش نہ ہونا ریاست کی ناکامی ہے۔
فاضل جج امجد نذیر چودھری نے سپرنٹنڈنٹ جیل کی تحریری وضاحت کو مسترد کر دیا۔ سیکرٹری محکمہ داخلہ، آئی جی جیل، سی سی پی او، ایس پی ہیڈ کوارٹرز کو شوکاز نوٹس جاری کر کے وضاحت طلب کرلی۔ عدالت نے ریفرنس پر کارروائی 10 نومبر تک ملتوی کر دی۔
لیگی رہنما عطاء اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایک قیدی کس طرح عدالت میں پیش ہونے سے انکار کر سکتا ہے، جیل کے گیٹ پر حمزہ شہباز کی پولیس سے تلخ کلامی ہوئی، جس پر انہیں پیش نہیں کیا گیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ حمزہ شہباز بکتر بند گاڑی کے بجائے شاید لیموزین، مرسیڈیز یا چارٹرڈ طیارے پر عدالت جانا چاہتے ہیں، حمزہ شہباز اپنا ہیپی برتھ ڈے یا شالامار باغ کی سیر کو نہیں جا رہے، حمزہ شہباز کو عام قیدیوں کی طرح ٹریٹ کیا جائے گا۔