اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کے زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں روزگار اور کاروباری امور کے علاوہ کورونا وائرس کے پھیلائو کا باعث بننے والے شعبوں پر مرحلہ وار پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
تفصیل کے مطابق وفاقی کابینہ نے ملک بھر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز اور اموات کی بڑھتی ہوئی شرح پر عوام سے اپیل ہے کہ کوویڈ 19 مہلک بیماری ہے۔ ماسک کا استعمال اور ایس او پیز پر مکمل عمل پیرا ہو کر اس وبا کو شکست دی جا سکتی ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ روزگار اور کاروباری امور کے علاوہ کورونا وائرس کے پھیلائو کا باعث بننے والے شعبوں پر مرحلہ وار پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ حکومت بھی اس دوران کوئی عوامی اجتماع منعقد نہیں کرے گی۔
وفاقی کابینہ نے غریب اور متوسط طبقے کو بہتر ریلیف دینے کے لئے 4 ٹریلین کی سبسڈی کو معقول بناتے ہوئے ہوئے ٹارگٹڈ سبسڈی متعارف کرانے، گندم کی آنے والی فصل کی امدادی قیمت 1650 روپے فی 40 کلوگرام بوری مقرر کرنے اور سعودی عرب حکومت کی طرف سے تجویز کردہ ڈیجٹیل کوآپریشن آرگنائزیشن کے قیام کی منظوری دی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ کو معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹر وقار مسعود نے کابینہ کو سبسڈی اور گرانٹس کے طریقہ کارکو معقول بنانے کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کو پچھلے 13 سال کا محصولات و اخراجات، سبسڈی اور گرانٹس کا معاشی تقابلی جائزہ پیش کیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اوسطاً قرضوں کی ادائیگیوں کی وجہ سے اخراجات کی شرح محصولات سے زیادہ رہی ہے۔
معاون خصوصی نے بتایا کے اس وقت تقریباً معیشت کے تمام شعبوں بشمول توانائی ، زراعت ، صنعت اور دیگر میں سبسڈی اور گرانٹس دی جا رہی ہیں جن کی وجہ سے قومی خزانہ پر بے جا بوجھ پڑ رہا ہے۔ سرکاری اداروں کو مہیا سبسڈی اور گرانٹس کی مد میں حکومت کو صرف ایک فیصد منافع کی واپسی ہوتی ہے۔ اس وقت سبسڈی اور گرانٹس کا کل حجم جی ڈی پی کا4.5 فیصد بن رہا ہے۔
معاون خصوصی نے ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے حوالے سے کابینہ کے سامنے تجاویز پیش کیں۔ یہ تجویز دی گئی کے احساس ڈیٹا بیس کو غرباکے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے لیے استعمال کیا جائے۔