اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے غربت خاتمہ ومعاشرتی تحفظ ڈویژن ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ حکومت پسماندہ اور مستحق طبقے کو احساس پروگرام کے تحت ریلیف فراہم کرنے کیلئے تمام وسائل موثر پیمانے پر بروئے کار لا رہی ہے۔
وہ ہفتہ کو سکندر ٹاؤن پشاور میں قومی سماجی ومعاشی سروے کے عمل کی نگرانی کے دوران میڈیاسے بات چیت کر رہی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت طلبہ کو مکمل سکالرشپ بھی دیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ریاست مدینہ کے وعدے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کوئی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کیا جا رہا۔
ثانیہ نشتر نے کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ جدید طرز پر مستحق خاندانوں کا ریکارڈ محفوظ کیا جا رہا ہے تاکہ غیر مستحق افراد کسی مستحق خاندان کا استحصال نہ کر سکے۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ خیبر پختونخوا قومی سماجی ومعاشی سروے کا آغاز اس سال ستمبر میں ہوا تھا جو اپریل 2021ء میں پائیہ تکمیل تک پہنچ جائیگا۔ سروے کے بنیاد پر حق دار اور حقیقی مستحق خاندانوں کا تعین کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق غریب گھرانوں کیلئے احساس پروگرام چھتری تلے بہت سے پروگراموں کا آغاز کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام احساس پروگرام ٹیموں کیساتھ بھرپور تعاون کرکے مستحق افراد کو ریلیف پہنچانے میں کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت حاملہ خواتین کے علاج معالجے اور نومولود بچے کی نشونما کیلئے بھی احساس پروگرام کے تحت اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ حاملہ خواتین کو سہ ماہی وظیفہ بھی دیا جا رہا ہے جس میں لڑکیوں کیلئے 2 ہزار جبکہ لڑکوں کیلئے 1500 روپے سہ ماہی دیئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت 100 اضلاع کی بجائے اب 150 اضلاع میں ہر مہینے چھوٹے کاروبار کیلئے 80 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ اس سال ماہ دسمبر سے احساس تحفظ پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا جا رہا ہے جو مستحق اور ضرورت مند افراد کو ریلیف دینے میں کافی موثر ثابت ہوگا اور مستحق افراد ایک موبائل میسج کے ذریعے اس سے استفادہ کر سکیں گے۔