لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کی صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے، عوام سے اپیل ہے کہ وہ ایس او پیز پر عملدرآمد کریں، ہم کاروبار اور فیکٹریاں بند نہیں کرینگے۔
وزیراعظم عمران خان کا لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپوزیشن جلسے جلوس کرکے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال خطرناک صورتحال اختیار کر رہی ہے۔ سب لوگ احتیاط کریں، جیسے کورونا کی پہلی لہر میں کی گئی تھی۔ ان جلسے، جلوسوں سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، این آر او نہیں ملے گا، ہم بالکل اس کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کو کورونا سے بچاتے بچاتے بھوک سے نہیں مار سکتے۔ فیکٹریاں، دکانوں، شاپنگ مالز اور دیگر عوامی جگہوں پر ایس او پیز کو یقینی بنایا جائے جبکہ ماسک کا استعمال بھی ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر احتیاط نہ کی تو اموات بڑھتی جائیں گی۔ ہمیں کوئی بھی ایسا کام نہیں کرنا چاہیے جہاں لوگ زیادہ جمع ہوں۔ کورونا کی صورتحال دیکھتے ہوئے ہی ہم نے اپنا جلسہ ختم کر دیا تھا۔
دنیا نیوز کے رپورٹر کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بغیر منصوبہ بندی پلاننگ کی وجہ سے سارا کچرا راوی میں چلا جاتا ہے۔ راوی ریور پراجیکٹ کا مقصد لاہور کو بچانا ہے۔ بنڈل آئی لینڈز پراجیکٹ کا مقصد کراچی کو بچانا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لاہور کا سب سے بڑا مسئلہ پانی اور آلودگی ہے۔ پچھلے بیس سال میں لاہور شہر کی آبادی میں ڈیڑھ گنا اضافہ ہوا۔ راوی ریور سٹی اور دوسرا کراچی بنڈل آئی لینڈز پاکستان کے لیے ضروری ہے۔
پاکستان کی معاشی صورتحال بارے بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقتدار سنبھالا تو 20 ارب ڈالر کا تاریخی خسارہ تھا۔ سابق حکومتوں کے قرضوں کا سود ادا کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ایکسپورٹ زیرو فیصد پر تھی، تاہم اب پاکستان صیح راستے پر چل رہا ہے۔ عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی کارکردگی کو بہتر قرار دے رہے ہیں۔
شوگر مافیا بارے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انکوائری رپورٹ نے سب بتا دیا ہے۔ اب چینی کی قیمت نیچے آ رہی ہے۔ پہلے شوگر ملز والے اعدادوشمار صیح نہیں بتاتے تھے جس وجہ سے قیمتیں بڑھیں۔
انہوں نے بتایا کہ قبضہ گروپوں کے خلاف ایکشن ابھی پانچ فیصد شروع ہوا ہے۔ پنجاب میں خاص طور پر قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائیاں کرنے جا رہے ہیں۔ ابھی آپ لاہور کے بڑے قبضہ گروپوں کی چیخیں بھی سنیں گے۔ قبضہ گروپ ان کو جلسوں کے لیے پیسے بھی دیا کرتے تھے۔ سب قبضہ گروپوں کے پیچھے جا رہے ہیں۔ یہ لوگ اوورسیز پاکستانیوں کی زمینوں پر قبضہ کرتے تھے
وزیراعظم نے حکومت کی سب سے بڑی کامیابی خارجہ پالیسی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بھارت کو اچھا اور پاکستان کو دہشتگرد ملک کہا جاتا تھا، ہم نے دنیا میں بھارت کو ایکسپوز کیا۔ امریکا پہلے ڈومور کہتا تھا جبکہ آج پاکستان کی قربانیوں کو سراہتا ہے۔ ترکی، ایران، سعودی عرب اور یو اے ای سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ہم پر کوئی پریشر نہیں، اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے آج بھی وہی پالیسی ہے۔