پشاور: (دنیا نیوز) خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن ختم ہونے کے معاملے پر ڈائریکٹر سمیت 7 افراد کو معطل کر دیا گیا۔ معطل اہلکاروں کے خلاف مزید انکوائری کا حکم دے دیا گیا۔
معطل ہونے والوں میں ہسپتال ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم طاہر، فیسیلیٹی منیجر طاہر شہزاد، سپلائی چین منیجر علی وقاص، بائیو میڈیکل انجینئر بلال بابک، آکسیجن پلانٹ اسسٹنٹ نعمت اور آکسیجن پلانٹ کے 2 ملازمین وحید اور شہزاد اکبر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے معطل افراد کے خلاف مزید انکوائری کا حکم دیتے ہوئے آج اعلیٰ سطح اجلاس طلب کرلیا۔
اجلاس میں واقعہ کا مزید جائزہ لیا جائیگا جبکہ صوبہ میں کورونا کی موجودہ صورتحال اور ایم ٹی آئی ہسپتالوں میں سہولیات کا جائزہ بھی لیا جائیگا۔ ہسپتال میں آکسیجن ختم ہونے پر وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر وزیر صحت تیمور جھگڑا نے ہسپتال بورڈ آف ڈائریکٹرز کو 48 گھنٹے کے اندر آکسیجن کی کمی سے ہونے والی اموات کی انکوائری کا حکم دیا تھا۔
ادھر پشاور کے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن نہ ملنے سے 6 کورونا مریضوں کی ہلاکت کے معاملے کی ابتدائی رپورٹ جمع کرا دی گئی۔ ابتدائی رپورٹ میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے منیجر نے موقف اختیار کیا کہ رات 12 بجکر 40 منٹ پر مین او ٹی سے آکسیجن کمی کی کال موصول ہوئی، جس پر آکسیجن روم سے رابطہ کیا لیکن کسی کے موجود نہ ہونے پر آکسیجن پلانٹ کے سپر وائزر نعمت سے رابطہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا آکسیجن ٹینک خالی ہیں جبکہ ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے دیئے گئے 100 سلنڈرز بھی موجود ہیں، جنہیں فوری طور پر آئسولیشن وارڈ پہنچا دیا گیا، آکسیجن سٹور کے تالے توڑ کر مزید 20 سلنڈر آئسولیشن وارڈ پہنچائے گئے، سیریس کنڈیشن کے پیش نظر 14 مریضوں کو ایمرجنسی وارڈ منتقل کیا جبکہ کچھ کو لواحقین دوسرے ہسپتال لے گئے، رات 3 بجکر 15 منٹ پر آکسیجن کی ترسیل والی گاڑی پہنچنے پر سلنڈر بھرے اور مریضوں کو آئسولیشن وارڈ منتقل کر دیا گیا، ہسپتال منیجر کے مطابق ڈائریکٹر ہسپتال کو بھی صورت حال سے آگاہ رکھا گیا۔
یاد رہے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں گزشتہ روز آکسیجن سپلائی وقت پر نہ ہونے سے کورونا وائرس متاثرہ 6 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔