اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سٹیبلشمنٹ پر ایک مرتبہ پھر حکومت کی پشت پناہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کی محافظ بنی ہوئی ہے۔ اس حکومت کو عوام کی نمائندہ تسلیم نہیں کرتے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت نہیں ، آمریت ہے۔ لاہور میں جلسہ ہر صورت ہوگا۔ حکومت نے ایک راستہ روکا تو ہم دوسرا بنا لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چہ میگوئیاں ہوتی رہتی ہیں، تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔ استعفے ان کے سر پر مارنے کا مرحلہ بھی جلد آئے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ آمریت کا ایک مہرہ ہیں۔ ایک طرف کہتے ہیں جلسہ نہیں روکنا تو دوسری جانب پنجاب حکومت مینار پاکستان کو ڈیم بنا رہی ہے۔ تاہم ہم نے طے کیا ہے کہ مینار پاکستان میں جلسہ ہو کر رہے گا۔ اپنے فیصلوں کا اعلان ہم گزشتہ روز ہی کر چکے ہیں۔ تیرہ دسمبر لاہور کا تاریخی دن ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ سٹرینگ کمیٹی میں جلسوں، پہیہ جام اور اسلام آباد مارچ کا شیڈول طے کریں گے۔ ان تمام مراحل میں استعفوں کا ذکر ہوتا رہے گا۔ پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے آج بلاول بھٹو اور مریم نواز کو کھانے پر دعوت دی تھی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم سب عمران خان اور ان کے سہولت کاروں کو گھر بھیجنے کے لیے نکلے ہیں۔ ہم سب ایک پیج اور ایک سٹیج پر ہیں۔ پیپلز پارٹی کی سیاست سڑکوں پر ہی شروع ہوئی تھی۔
بلاول بھٹو نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں کے ذریعے اگر سینیٹ الیکشن ہوا تو وہ جعلی ہوگا۔ ہم آئینی ماہرین سے بھی مشاورت کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں بیرسٹر اعتزاز احسن کا بھی موقف لیں گے۔ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ جلسے بھی کریں گے اور استعفوں کا بھی کہا تھا۔ حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے ہر حربہ استعمال کرنے کو تیار ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے بھی اس موقع پر میڈیا سے بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے منصوبوں پر ہی یہ تختیاں لگا رہے ہیں، نواز انہوں نے تو ابھی تک ایک اینٹ نہیں لگائی۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی قیادت کے پاس استعفے جمع کیے جائیں گے۔ انشاء اللہ مینار پاکستان میں بھرپور جلسہ ہوگا۔