لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے چار ہفتوں میں چودھری برادران کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انویسٹی گیشن مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں چودھری برادران کی چیئرمین نیب کے اختیارات کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے بتایا کہ چودھری برادران کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کا کیس بند کر دیا، چودھری برادران کا آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس پینڈنگ ہے، چودھری برادران کے خلاف تحقیقات 6 ماہ میں مکمل کر لیں گے۔
جسٹس صداقت علی نے کہا کہ کسی کے تمام اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں پھر آپ کیسے انوسٹی گیشن شروع کرتے ہیں۔ عدالت نے ڈی جی نیب لاہور سے سوال کیا کہ آپ کے کتنے اثاثے ہیں۔ جس پر شہزاد سلیم نے کہا کہ 4 کروڑ کے اثاثے ہیں۔
عدالت نے پوچھا آپ جب لیفٹیننٹ تھے تب آپ کی تنخواہ کتنی تھی، جس پر ڈی جی نب لاہور نے کہا اِس وقت ریکارڈ نہیں ہے، اب نیب سے پانچ لاکھ تنخواہ لے رہا ہوں۔ جسٹس صداقت علی نے کہا کہ کسی وقت تسلی سے آپ کے بارے میں پوچھیں گے۔