ملتان: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیب قوانین میں تبدیلی کی گنجائش ہے لیکن اس کے قوانین میں تبدیلی کے لئے اپوزیشن سودے بازی کی جو کوشش کررہی ہے ایسا نہیں ہو سکتا۔
حضرت شاہ رکن سہروردی کے تین روزہ سالانہ عرس کی اختتامی تقریب کے بعد بدھ کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف ملکی معاملہ ہے اس کو سودے بازی یا ذاتی مفادات کے تناظر میں نہیں دیکھنا چاہیے۔ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر اپوزیشن نیب قوانین میں اپنے ذاتی مفادات کے ایجنڈے کے تحت رعایتیں چاہتی ہے۔ یہ گزشتہ دس سالوں سے حکومت میں تھے انہیں نیب قوانین میں تبدیلی کرلینی چاہیے تھی۔ انہوں نے ہمارے سامنے 34نکاتی نیب قوانین میں تبدیلی کامسودہ رکھا اس کو پڑھنے کے بعد اس میں سے این آراوکی بوآرہی تھی اس لئے ہم سودے بازی نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پی ڈی ایم کے لاہور جلسہ میں کسی رکاوٹ کے خلاف تھے اور ہم نے رکاوٹیں ڈالی بھی نہیں، اسی طرح ملتان جلسہ میں بھی اگر ان کو سٹیڈیم میں جلسہ کرنے دیا جاتا تو پھر نہ یہ غازی رہتے نہ ہی شہید بن سکتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب بھی ان کو استعفے دینے کا ڈرامہ بند کر دینا چاہیے۔ اگر استعفے دینا چاہتے ہیں تو پھر اسمبلیوں کے سپیکرز کو دیں لیکن پی ڈی ایم میں اس معاملہ اور ان کے بیانیہ کے معاملہ پر اتفاق نہیں ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے بڑے رہنماؤں نے اپنے تحفظات اور خیالات کا اظہار کر دیا ہے، اسی طرح (ن) لیگ میں بھی دو دھڑے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی میٹنگوں میں بیٹھنے والے لوگ بے اختیار ہیں، اس کے اصل فیصلے آصف علی زرداری کرتے ہیں۔ ہم صرف اور صرف ملکی مفاد میں سب سے بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہمارے ہندوستان کے ساتھ نہ تو بیک ڈور رابطے ہیں نہ اس کی گنجائش ہے۔ ہندوستان کو پتا ہے کہ اگر اس نے پاکستان کے خلاف کوئی قدم اٹھایا تو جواب کتنا سخت ہوگا۔ ہندوستان اندرونی انتشار کا شکار ہے۔ اس کی اقلیتیں وہاں غیر محفوظ ہیں۔ اس کی کشمیر پالیسی ناکام ہو چکی ہے جس کو وہاں کے عوام اور دانشوروں نے بھی مسترد کر دیا ہے۔