اسلام آباد: (دنیا نیوز) سال 2020 کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ اور احتساب عدالت میں اہم کیسز زیر سماعت رہے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف تین کیسوں میں اشتہاری قرار پائے، آصف علی زرداری پر چار کیسوں میں فرد جرم عائد کی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیلوں کی سماعت کے دوران مسلسل عدم حاضری پر اشتہاری قرار دیا گیا۔ احتساب عدالت میں بھی نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس دائر ہوا جس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا نام ملزمان میں شامل کیا گیا۔ اس کیس میں بھی مسلسل عدم پیشی پر نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا گیا اور اخبارات میں باقاعدہ اشتہارات جاری ہوئے۔
رواں سال ہی احتساب عدالت نے آصف علی زرداری، خواجہ انور مجید، عبدالغنی مجید اور دیگر ملزمان کے خلاف جعلی اکاونٹس کیسز میں فرد جرم عائد کی اور آصف علی زرداری کی 8 ارب روپے ٹرانزیکشن کیس میں عبوری ضمانت بھی زیر سماعت رہی۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے خلاف بھی احتساب عدالت میں نیب ریفرنسز دائر کیے گئے جو زیر سماعت ہیں۔ سال 2020 میں ہی احتساب عدالت نے راجہ پرویز اشرف کو رینٹل پاور کیسوں کے دو کیسوں میں بری جبکہ ایک میں بریت کی درخواست مسترد کر دی۔
سال 2020 کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کے مقدمات بھی زیر سماعت رہے۔ عدالت نے کاون ہاتھی اور دو بھورے ریچھوں کو بیرون ملک منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مرغزاز چڑیا گھر ختم کر نے کا حکم دے دیا۔
کورونا کے باعث چین میں زیر تعلیم طلباء کی واپسی اور شوگر کمیشن کے خلاف مقدمات پر بھی عدالت نے فیصلے سنائے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پائلٹ لائسنس منسوخی سے متعلق کیس میں اداروں کی غفلت پر سخت احکامات جاری کیے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو وکیل فراہم کرنے کے لیے وزارت قانون کی درخواست پر بھی سماعتیں جارہی رہیں۔