لاہور: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نون کے بعد اپوزیشن اتحاد میں شامل چھوٹی جماعتوں سے بھی اہم حلقوں کے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ پیپلزپارٹی نے اختیار پی ڈی ایم کو دیتے ہوئے استعفوں بارے وقت پر سرپرائز رکھنے کی تجویز دیدی۔
پی ڈی ایم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے سربراہی اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت اتحادی جماعتوں کے سربراہوں سے مذاکرات کے لیے رابطے شروع ہوگئے ہیں۔ گرینڈ ڈائیلاگ کے حوالے سے کئی جماعتوں نے نرم گوشے کا اظہار بھی کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے گرینڈ مذاکرات کو چال قرار دیا۔ مولانا فضل الرحمان نے بھی نواز شریف کے مؤقف کی تائید کی۔ نواز شریف نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کہا کہ شہباز شریف بھی اس چال میں کئی بار پھنس چکے ہیں، مذاکرات ان سے کیے جاتے ہیں جو بد دیانتی کا مظاہرہ نہ کریں، اپنی 40 سالہ سیاسی زندگی میں کئی نشیب و فراز دیکھے، سینیٹ انتخابات بارے فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا ہوگا۔
اجلاس میں پیپلزپارٹی نے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے پر اصرار کیا۔ آصف علی زرداری نے سینیٹ اور ضمنی الیکشن میں ہر صورت حصہ لینے کی تجویز پیش کی۔ آصف زرداری نے کہا اگر سینیٹ الیکشن میں جاتے ہیں تو بھی ہمارا پلڑا بھاری ہوگا، سینیٹ انتخابات میں 12 سے 14 نشستیں جیت سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے استعفوں بارے سارا اختیار پی ڈی ایم کو دیدیا اور تجویز دی کہ استعفوں کا آپشن اس وقت استعمال کیا جائے، جبعوام سڑکوں پر ہوں اور سیاسی ماحول گرم ہو، رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں۔ پیپلز پارٹی نے یہ تجویز بھی دی کہ استعفوں کے لیے ہر وقت تیار رہیں مگر ان کا ٹائم سرپرائز ہی رہنے دیں۔