کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ وہ کیوں وفاق کیساتھ کھڑی ہے۔ ایم کیو ایم اپنی مجبوریوں کے بجائے عوام کی مجبوریوں کا سوچے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر پیپلز پارٹی نے پہلے دن سے اعتراض کیا۔ مردم شماری میں عوام کی نمائندگی صیح نہیں کی گئی تو مزید کم شیئر ملے گا۔
بلاول بھٹو کا فشرمین چورنگی سے ابراہیم حیدری روڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت ایم کیو ایم کے ووٹوں کی وجہ سے قائم ہے۔ متحدہ خود بھی کراچی سے منتخب نہیں بلکہ ‘’سلیکٹ’’ ہوتی رہی۔ ہم پر تنقید کرنے والے بتائیں کہ انہوں نے شہر قائد کے لیے کیا کیا؟
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایم کیو ایم والے میرے پیدا ہونے سے پہلے یہاں سے منتخب نہیں ‘’سلیکٹ’’ ہوتے رہے۔ ایم کیو ایم سے پوچھیں وہ بھی وفاق کا حصہ ہے، اس نے ڈسٹرکٹ کورنگی کے لیے کیا کیا؟ کیا ڈسٹرکٹ کورنگی میں ایم کیو ایم نے ایک اینٹ لگائی؟ صاف پانی، انفراسٹرکچر کا وعدہ پورا کیا؟
ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک نے کراچی کی ضروریات کے لیے 10 بلین ڈالر کا تخمینہ لگایا تھا۔ ورلڈ بینک کا موقف وفاق کو بتاتے ہیں تو ہمیں کہا جاتا ہے کہ ہمارے پاس پیسہ نہیں ہے۔ افسوس کراچی سے منتخب لوگ ہر بار حکومت کا حصہ رہے، مگر کراچی کو حصہ نہ دلا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شیئر سے زیادہ نہیں، اپنا حق مانگ رہے ہیں، اگر ہمیں پورا شیئر مل جائے تو کراچی کی قسمت بدل دیں گے۔ بلاول بھٹو نے حکومت کو ایک بار پھر ‘’کٹھ پتلی’’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ تو جا رہے ہیں، ان کی حکومت ختم ہونے والی ہے۔